کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 148
اس نے کہا: ابوعبد اللہ! آپ مجھ سے گرانی کیوں محسوس کرتے ہیں؟ حالانکہ میں نے ایک خواب دیکھنے کے بعد اپنی پچھلی حالت بدل لی ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے پوچھا کہ آپ نے کیا خواب دیکھا ہے؟ اس نے کہا: میں نے خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی اونچی جگہ تشریف فرما ہیں۔ اور بہت سے لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نیچے بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک ایک شخص باری باری اٹھ کر آپ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوتا اور عرض کرتا ہے کہ آپ میرے لیے دعا فرمائیں۔ آپ اس کے لیے دعا فرماتے ہیں۔ سب لوگوں نے آپ کی خدمت میں پیش ہوکر اسی طرح عرض کیا اور صرف میں ہی باقی رہ گیا۔ میں نے بھی ارادہ کیا کہ کھڑے ہوکر اپنی گزارشات پیش کروں مگر میں اپنے گناہوں کی وجہ سے بہت شرمسار ہوگیا۔ آپ نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ تم مجھ سے دعا کے لیے کیوں نہیں کہتے؟ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )! اپنے بُرے اعمال کی وجہ سے مجھے بڑی شرم آتی ہے کہ میں آپ سے دعا کی درخواست کروں۔ آپ نے فرمایا: اگر تم اپنے گناہوں پر شرمسار ہو تو پھر بھی مجھ سے کہو۔ میں تمھارے لیے دُعا کرتا ہوں بشرطیکہ تم میرے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے کسی کو آیندہ کبھی گالی نہ دینا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے بعد میں نے بھی کھڑے ہوکر دُعا کی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے بھی دعا فرمائی اور جب میں بیدار ہوا تو اللہ تعالیٰ نے میرے دل میں ان تمام گناہوں سے نفرت پیدا کردی جن کا میں ارتکاب کرتا تھا۔ خواب سننے کے بعد امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا: اے جعفر! اے فلاں! اس خواب کو یاد رکھو اور لوگوں کو سنایا کرو اس سے لوگوں کو نفع ہوگا۔[1]
[1] توبہ: ازمولانا محمد خالد سیف، ص: 160،159۔