کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 134
گیا ہے۔ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا نے یہ خواب بھی اپنے خاوند کو بتایا تو انھوں نے سن کر کہا: اگر تو نے سچ مچ ایسا ہی دیکھا ہے تو میں عنقریب فوت ہوجاؤں گا اور تو میرے بعد شادی کرے گی۔ تھوڑے ہی عرصہ بعد سکران رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے۔ اور سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا کی شادی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوگئی۔[1] سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا خواب سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے گھر میں تین چاند اُتر آئے ہیں۔ میں نے یہ خواب اپنے والد محترم ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بتایا۔ وہ لوگوں میں سب سے عمدہ تعبیر کرنے والے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: إِنْ صَدَقَتْ رُؤیَاکِ لَیُدْفَنَنَّ فِي بَیْتِکِ مِنْ خَیْرِ أَہْلِ الأَْرْضِ ثَلٰثَۃٌ۔ ’’اگر تمھارا خواب سچا ہے تو اہل زمین میں سے تین بہترین آدمی تمھارے گھر میں ضرور دفن ہوں گے۔‘‘ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے تو آپ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: یَا عَائِشَۃُ! ہٰذَا خَیْرُ أَقْمَارِکِ۔ ’’اے عائشہ! یہ تیرے چاندوں میں بہترین چاند ہے۔‘‘[2] بلاشبہ سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت کے سب سے بڑے مُعَبِّر تھے۔
[1] خواتین اہل بیت، احمد خلیل جمعہ، ص: 115۔ [2] ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی زندگی کے سنہرے واقعات از مولانا عبد المالک مجاہد، ص: 150۔