کتاب: سچے خوابوں کے سنہرے واقعات - صفحہ 108
خواب میں سرخی مائل سفید بکری دیکھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَرَدَتْ عَلَيَّ غَنَمٌ سُودٌ وَغَنَمٌ عُفْرٌ… فَأَوَّلْتُ أَنَّ السُّودَ الْعَرَبُ وَأَنَّ الْعُفْرَ الْعَجَمُ)) ’’خواب میں میرے پاس سیاہ اور سفید رنگ کی سرخی مائل بکریاں آئیں تو میں نے سیاہ بکریوں کی تعبیر عرب سے اور سفید بکریوں کی تعبیر عجم سے نکالی۔‘‘[1] برا خواب بیان نہ کیا جائے سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلرُّؤیَا الصَّالِحَۃُ مِنَ اللّٰہِ وَالرُّؤیَا السَّوْئُ مِنَ الشَّیْطَانِ، فَمَنْ رَأٰی رُؤیًا فَکَرِہَ مِنْہَا شَیْأً فَلْیَنْفُثْ عَنْ یَسَارِہٖ وَلْیَتَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ، لَا تَضُرُّہُ، وَ لَا یُخْبِرْ بِہَا أَحَدًا، فَإِنْ رَأٰی رُؤیًا حَسَنَۃً فَلْیُبْشِرْ وَ لَا یُخْبِرْ إِلَّا مَنْ یُّحِبُّ)) ’’اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور بُرا خواب شیطان کی طرف سے، پھر جو کوئی خواب دیکھے اور اس کو بُرا لگے تو وہ بائیں طرف تین بار تھو تھو کر ے اور اَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ کہے۔ اب وہ خواب اس کو نقصان نہیں دے گا۔ نیز وہ خواب کسی سے بیان نہ کرے اور اگر اچھا خواب دیکھے تو خوش ہو اور اسی سے بیان کرے جو دوست ہو۔‘‘[2] بُرا خواب بیان کرنے کی ممانعت ہے۔ جسے برا خواب آئے وہ بائیں جانب تھوک کر
[1] مسند أحمد: 5؍455۔ [2] صحیح مسلم، حدیث: 2261۔