کتاب: سوئے منزل - صفحہ 89
اور بعض روایات میں ’’صَاحِبُ السِلِّ‘‘ کے الفاظ ہیں- امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’وَذَاتُ الْجَنْبِ السِلُّ‘‘ یعنی ذات الجنب اور سل کی بیماری ایک ہی چیز ہے۔[1] 6 اپنے جان ومال اور عزت و آبرو کا دفاع کرتے ہوئے موت آنا۔ حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (( مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دَمِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دِیْنِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ، وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ أَہْلِہِ فَہُوَ شَہِیْدٌ )) [2] ’’جو مسلمان اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے مارا جائے وہ شہید ہے اور جو مسلمان اپنی جان کا تحفظ کرتے ہوئے مارا جائے وہ بھی شہید ہے، اور جو مسلمان اپنے دین کا دفاع کرتے ہوئے مارا جائے وہ بھی شہید ہے، اور جو مسلمان اپنے اہل و عیال کا تحفظ کرتے ہوئے مارا جائے وہ بھی شہید ہے۔‘‘ نوٹ: شہادت کی یہ تمام اقسام شہادتِ حکمی ہیں ، جو شہیدِ معرکہ کے مرتبے سے کم حیثیت کی حامل ہیں ، لیکن ایک مومن و موحد کے لیے حسنِ خاتمہ کی علامات ہیں ، کیوں کہ شہیدِ معرکہ کو غسل نہیں دیا جاتا، لیکن ان تمام شہدا کو غسل دینا لازمی ہے اور اسی طرح شہیدِ معرکہ کی نمازِ جنازہ ادا کرنے میں اختلاف ہے، لیکن ان تمام شہدا کی نمازِ جنازہ ادا کرنے پر سب کا اتفاق ہے۔
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۲۲۳). [2] صحیح الترغیب والترہیب، رقم الحدیث (۱۴۱۱).