کتاب: سوئے منزل - صفحہ 82
’’ششدر‘‘ فارسی زبان کا لفظ ہے یعنی شش در (چھے دروازے) یہ ایسے شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جس کے سا منے چھے دروازے کھلے ہوں کبھی اس سے آتا اور کبھی دوسرے سے جاتا ہو، لیکن جب مصیبت آتی ہے تو حیران ہو جاتاہے اور فیصلہ ہی نہیں کر پاتا کہ کس دروازے سے نکل کر اپنی جا ن بچائے اور گرفتارِ مصیبت ہو جاتا ہے اور جس کے سا منے صرف ایک ہی دروازہ ہو، وہ اسی طرف بھاگتا ہے اور نکلنے میں کا میاب ہو جاتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿ إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ (30) نَحْنُ أَوْلِيَاؤُكُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَشْتَهِي أَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيهَا مَا تَدَّعُونَ (31) نُزُلًا مِنْ غَفُورٍ رَحِيمٍ ﴾ [فصلت: ۳۰۔ ۳۲]
’’جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے پھر وہ (اس پر) قائم رہے ان کے پاس فرشتے (یہ مژدۂ جا ں فزا لے کر) آئیں گے (اور کہیں گے) کہ نہ خوف کرو اور نہ غمناک ہو اور جنت کی خوش خبری قبول کرو، جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ ہم دنیاکی زندگی میں بھی تمھارے دوست تھے اور آخرت میں بھی۔ اور وہاں جس (نعمت) کو تمھارا جی چاہے گا تم کو (ملے گی) اور جو چیز طلب کرو گے تمھارے لیے (موجود ہو گی)- (یہ) بخشنے والے مہربان کی طرف سے مہمانی ہے۔‘‘
اعمالِ صالحہ کی توفیق:
موت سے پہلے توبہ کرنے کی مہلت اور اعمالِ صالحہ کی توفیق دینا اللہ تعالیٰ کا خاص فضل وکرم ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: