کتاب: سوئے منزل - صفحہ 78
بلکہ وہ تمھارے دلوں اور تمھارے اعمال کی طرف دیکھتا ہے۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’إِنَّ اللّٰہ تَعَالَی قَسَمَ بَیْنَکُمْ أَخْلَاقَکُمْ کَمَا قَسَمَ بَیْنَکُمْ أَرْزَاقَکُمْ، وَ إِنَّ اللّٰہ تَعَالَی یُعْطِي الْمَالَ مَنْ أَحَبَّ وَمَنْ لاَ یُحِبُّ، وَلاَ یُعْطِي الْإِیْمَانَ إِلاَّ مَنْ یُحِبُّ، فَمَنْ ضَنَّ بِالْمَالِ أَنْ یُنْفِقَہُ، وَخَافَ الْعَدُوَّ أَنْ یُجَاہِدَہُ، وَ ہَابَ اللَّیْلَ أَنْ یُکَابِدَہُ فَلْیُکْْثِرْ مِنْ قَوْلِ: ’’لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ، وَسُبْحَانَ اللّٰہ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَ اللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘[1]
’’بے شک اللہ تعالیٰ نے تمھارے مابین اخلاق کی تقسیم اسی طرح کی ہے جیساکہ تمھارے درمیان رزق تقسیم کیا ہے، اور بے شک اللہ تعالیٰ مال و دولت اپنے پسندیدہ اور ناپسندیدہ سبھی لو گوں کو عطا کرتا ہے، لیکن ایمان کی دولت سے صرف اپنے پسندیدہ لوگوں کو نوازتا ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص مال (اللہ کی راہ میں ) خرچ کرتے ہوئے دل میں تنگی محسوس کرتا ہو، یا دشمن کا سامنا کرنے سے گھبراتا ہو، یا رات کی تاریکی سے خوف محسوس کرتا ہو تو اسے بکثرت یہ کلمات پڑھتے رہنا چاہیے: ’’لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ، وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلَّہِ وَ اللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘۔‘‘
اور حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِذَا رَأَیْتَ اللّٰہ یُعْطِيْ الْعَبْدَ مِنَ الدُّنْیَا عَلَی مَعَاصِیْہِ مَا یُحِبُّ فَإِنَّمَا ہُوَ إِسْتِدْرَاجٌ، ثُمَّ تَلاَ: ﴿ فَلَمَّا نَسُوا مَا ذُكِّرُوا بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُمْ
[1] سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، رقم الحدیث (۲۷۱۴).