کتاب: سوئے منزل - صفحہ 50
(( اِغْتَنِمْ خَمْسًا قَبْلَ خَمْسٍ، حَیَاتَکَ قَبْلَ مَوْتِکَ، وَصِحَّتَکَ قَبْلَ سُقْمِکَ، وَ فَرَاغَکَ قبْلَ شُغْلِکَ، وَشَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ، وَ غِنَاکَ قَبْلَ فَقْرِکَ )) [1]
’’پا نچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت شمار کرو: موت سے پہلے اپنی زندگی کو، بیماری سے پہلے اپنی صحت و تندرستی کو، مصروفیت سے پہلے فراغت کو، بڑھاپے سے پہلے جوانی کو اور فقیری سے پہلے امیری کو۔‘‘
مولانا حالی رحمہ اللہ نے اس کا ترجمہ یوں کیا ہے:
غنیمت ہے صحت علالت سے پہلے
فراغت مشاغل کی کثرت سے پہلے
جوانی بڑھاپے کی زحمت سے پہلے
اقامت مسافر کی رحلت سے پہلے
فقیری سے پہلے غنیمت ہے دولت
جو کرنا ہے کرلو کہ تھوڑی ہے مہلت
ذرا غور فرمائیے! وقت کس قدر تیزی سے گزر رہا ہے اور ہم لمحہ بہ لمحہ موت کی جانب بڑھتے چلے جا رہے ہیں ، گردشِ لیل و نہار عمر عزیز کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ جو دن گزر رہا ہے، عمر کو کم کر رہا ہے اور جو چیز ہرروز کم ہوتی رہتی ہے، وہ بالآخر ختم ہو جاتی ہے اور گزرے ہوئے لمحات کبھی واپس نہیں آتے۔
ہو رہی ہے عمر مثل برف کم دن بدن، لمحہ بہ لمحہ، دم بہ دم
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَا تَقُوْمُ السَّاعَۃُ حَتَّی یَتَقَارَبَ الزَّمَانُ فَتَکُوْنُ السَّنَۃُ کَالشَّہْرِ
[1] صحیح الجامع الصغیر، رقم الحدیث (۱۰۷۷).