کتاب: سوئے منزل - صفحہ 32
گنبد آبگینہ رنگ، یہ سونا اگلنے والی زمین، یہ متلاطم سمندر، یہ آفتاب جہاں تاب، یہ روشن ماہتاب، یہ جگمگاتے ستارے، یہ جمادات و نباتات، یہ طیور و حیوانات، یہ باد و باراں اور یہ موسموں کا انقلاب الغرض! یہ زینتِ جہاں اور یہ نیرنگیاں ، یہ ابلتے ہوئے چشمے، اور بہتے ہوئے دریا یہ فضائیں اور ہوائیں اور نعمت ہائے بے بہا کس کے لیے ہیں ؟ ارشادِ ربانی ہے:
﴿ أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللّٰہَ سَخَّرَ لَكُمْ مَا فِي الْأَرْضِ وَالْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَيُمْسِكُ السَّمَاءَ أَنْ تَقَعَ عَلَى الْأَرْضِ إِلَّا بِإِذْنِهِ إِنَّ االلّٰہَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ ﴾ [الحج: ۶۵]
’’کیا تم نہیں دیکھتے کہ جتنی چیزیں زمین میں ہیں (سب) اللہ نے تمھارے زیرِ فرمان کر رکھی ہیں اور کشتیاں (بھی) جو اُسی کے حکم سے دریا میں چلتی ہیں اور وہ آسمان کو تھامے رہتا ہے کہ زمین پر (نہ) گر پڑے، مگر اُس کے حکم سے، بے شک اللہ لوگوں پر نہایت شفقت کرنے والا مہربان ہے۔‘‘
نیز فرمایا:
﴿ اللّٰہُ الَّذِي سَخَّرَ لَكُمُ الْبَحْرَ لِتَجْرِيَ الْفُلْكُ فِيهِ بِأَمْرِهِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ (12) وَسَخَّرَ لَكُمْ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مِنْهُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ [الجاثیۃ: ۱۲۔ ۱۳]
’’اللہ ہی تو ہے جس نے دریا کو تمھارے لیے مسخر کر دیا، تاکہ اس کے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تاکہ تم اس کے فضل سے (معاش) تلاش کرو اور تاکہ شکر کرو۔ اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اپنے (حکم) سے تمھارے کام میں لگا دیا جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لیے اس میں (قدرتِ الٰہی کی) نشانیاں ہیں-‘‘
سورت لقمان میں ہے: