کتاب: سوئے منزل - صفحہ 301
اہمیت دعا:
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
أَتَہْزَأُ بِالدُّعَائِ وَتَزْدَرِیْہِ وَمَا تَدْرِيْ مَا صَنَعَ الدُّعُائُ
سِہَامُ اللَّیْلِ لَا تُخْطِیئُ وَلَکِنْ لَہَا أَمَدٌ وَ لِلْأَمَدِ انْقِضَائٌ
’’کیا آپ دعا کو معمولی اور حقیر چیز تصور کرتے ہیں ، تمھیں کیا معلوم کہ دعائیں کیا اثر دکھاتی ہیں- یہ ظلمتِ شب (میں آہوں ) کے تیر کبھی خطا نہیں ہوتے، مگر ہرچیز کا ایک وقت مقررہ ہے جسے بہر صورت پورا ہونا ہے۔
دعا:
(۱)
قَرُبَ الرَّحِیْلُ إِلَی دِیَارِ الْآخِرَۃِ
فَاجْعَلْ إِلَہِيْ خَیْرَ عُمُرِيْ آخِرَہ
فَلَئِنْ رَحِمْتَ فَأَنْتَ أَکْرَمُ رَاحِمٍ
وَبِحَارُ جُوْدِکَ یَا إِلَہِيْ زَاخِرَۃ
وَآنِسْ مَبِیْتِيْ فِيْ الْقُبُوْرِ وَوَحْدَتِيْ
وَارْحَمْ عِظَامِيْ حِیْنَ تَبْقَی نَاخِرَۃ
فَأَنَا الْمِسْکِیْنُ الَّذِيْ أَیَّامُہُ
وَلَّتْ بِأوْزَارٍ غَدَتْ مُتَوَاتِرَۃ
وَتَوَلَّہُ بِالْلُطْفِ عِنْدَ مَآلِہِ
یَا مَالِکَ الْمُلْکِ وَرَبَّ الْآخِرَۃِ