کتاب: سوئے منزل - صفحہ 294
’’میرے رب! میں تیرے حکم کے مطابق عاجز ی کے ساتھ تیرے حضور دست بدعا ہوں- اگر تونے تہی دست لوٹا دیا تو کون میری داد رسی کرے؟‘‘ وَمَا لِيْ إِلَیْکَ وَسِیْلَۃٌ إِلاَّ الرَّجَا وَ جَمِیْلُ عَفْوِکَ ثُمَّ إِنِّيْ مُسْلِمٌ ’’ اے اللہ! (تیری با رگاہ میں ) تیری رحمت کی امید، اور تیرے عفو بندہ نواز یا پھر اپنی مسلمانی کے سوا میرا کوئی آسر ا نہیں ہے۔‘‘ (ابو العلاء المعری): یَا مَنْ یَرَی مَدَّ الْبَعُوْضِ جَنَاحَہَا فِيْ ظُلْمَۃِ الْلَّیْلِ الْبَہِیْمِ الْأَلْیَلِ ’’اے ذات باکمال! جو شبِ دیجور کی سخت تاریکی میں مچھرکے پرپھیلانے کو بھی دیکھتا ہے۔‘‘ وَیَرَی مَنَاطَ عُرُوْقِہَا فِيْ نَحْرِہَا وَالْمُخَّ مِنْ تِلْکَ الْعِظَامِ النُّحَّلِ ’’اورجو اس(مچھر) کی گردن کے پاس اس کی رگ ہا ئے بدن کے مرکز اور اس کی دبلی پتلی ہڈیوں میں گودے کو بھی دیکھتا ہے۔‘‘ وَیَرَی خَرِیْرَ الدَّمِ فِيْ أَوْدَاجِہَا مُتَنَقِّلاً مِنْ مَفْصَلٍ فِيْ مَفْصَلٍ ’’اور جو (علیم وخبیر) اس کے جسم میں خون کی رگ در رگ منتقلی(گردش) کو دیکھتا اور اس کے بہاؤ کی آہٹ کو بھی جانتاہے۔‘‘ وَیَرَی وُصُوْلَ غِذَی الْجَنِیْنِ بِبَطْنِہَا فِيْ ظُلْمَۃِ الْأَحْشَائِ بِغَیْرِ تَمَقُّلِ