کتاب: سوئے منزل - صفحہ 288
اظہارِ تشکر
وَمِمًّا زَادَنِيْ شَرَفًا وَّفَخْرًا وَکِدْتُ بِأَخْمَصَيْ أَطَؤُ الثُّرَیَّا
’’اور جس چیز نے میری عزت افزائی کی اور میرے لیے اس قدر باعث فخر ہے کہ اس نے میری اڑان ثریاسے بھی بلند تر کردی ہے۔‘‘
دُخُوْلِيْ تَحْتَ قَوْلِکَ (یَا عِبَادِیْ!) وَ أَنْ صَیَّرْتَ أَحْمَدَ لِيْ نَبِیًّا
’’(اے اللہ!) وہ میرا آپ کے خطاب دلنواز (یا عبادی!) میں شامل ہونا اور آپ کا مجھے حضرت احمد مجتبی (محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ) کے امتی ہونے کا شرف عطا کرنا ہے۔‘‘
اللہ رازقی:
حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کا فرمان ہے:
تَوَکَّلْتُ فِيْ رِزْقِيْ عَلَی اللّٰہ خَالِقِيْ
وَ أَیْقَنْتُ أَنَّ أللَّہَ لاَ شَکَّ رَازِقِيْ
’’اپنے رزق کے بارے میں اپنے خالق اللہ تعالیٰ پر میرا توکل واعتماد ہے۔ مجھے یقینِ کامل ہے بے شک میرا روزی رساں صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔‘‘
وَمَا یَکُ مِنْ رِّزْقٍ فَلَیْسَ یَفُوْتُنِيْ
وَلَوْ کَانَ فِيْ قَاعِ الْبِحَارِ الْعَوَامِقِ
’’میری قسمت میں لکھا ہوا رزق مجھے ضرور ملے گا‘اگرچہ وہ گہرے سمندر کی تہ میں ہی کیوں نہ ہو۔‘‘