کتاب: سوئے منزل - صفحہ 286
سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ (285) لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِنْ نَسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنَا رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ وَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا أَنْتَ مَوْلَانَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ(286)﴾[البقرۃ: ۲۸۵۔ ۲۸۶]
’’رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس (ہدایت) پر ایمان لائے ہیں جو ان کے رب کی طرف ان پر نازل کی گئی ہے اور سارے مومن بھی، سب اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں- (وہ کہتے ہیں :) ہم اس کے رسولوں میں سے کسی ایک میں بھی فرق نہیں کرتے اور وہ کہتے ہیں : ہم نے (حکم) سنا اور اطاعت کی، اے ہمارے رب! ہم تیری بخشش چاہتے ہیں اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔ اللہ کسی کو اس کی برداشت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا، کسی شخص نے جو نیکی کمائی اس کا پھل اسی کے لیے ہے اور جو اس نے برائی کی اس کا وبال بھی اسی پر ہے۔ اے ہمارے رب! اگر ہم سے بھول چوک ہو جائے تو ہماری گرفت نہ کر۔ اے ہمارے رب! ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال جو تونے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا۔ اے ہمارے رب! جس بوجھ کو اُٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں ، وہ ہم سے نہ اُٹھوا اور ہم سے درگزر فرما اور ہمیں بخش دے، اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا کارساز ہے، پس تو کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔‘‘
26 رات کو سوتے وقت (۳۳) مرتبہ ’’ سبحان اللّٰہ‘‘ اور (۳۳) مرتبہ