کتاب: سوئے منزل - صفحہ 285
عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ﴾ [البقرۃ: ۲۵۵] ’’اللہ تعالیٰ (وہ معبودِ برحق ہے کہ) اُس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں- ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والا ہے۔ اُسے نہ اُونگھ آتی ہے اور نہ نیند۔ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اُسی کا ہے۔ کون ہے کہ اُس کی اجازت کے بغیر اُس سے (کسی کی) سفارش کر سکے۔ جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ اُن کے پیچھے ہو چکا ہے اُسے سب معلوم ہے۔ اور وہ اُس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کر سکتے ہاں جس قدر وہ چاہتا ہے (اسی قدر معلوم کرا دیتا ہے) اُس کی بادشاہی (اور علم) آسمان اور زمین سب پر حاوی ہے۔ اور اُسے اُن کی حفاظت کچھ بھی دشوار نہیں اور وہ سب سے بلند و بالا اور عظمت ولا ہے۔‘‘ حضرت ابو امامہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھتاہے۔ اس کو جنت میں داخلے سے سوائے موت کے کو ئی چیز نہیں روکے گی۔‘‘[1] 25 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے کہ جو شخص رات کو سورۃ البقرۃ کی آخری دو آیات تلاوت کرتا ہے، یہ اسے ہر چیز سے کافی ہو جاتی ہیں-[2] ﴿ آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آمَنَ بِاللّٰہِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِهِ وَقَالُوا
[1] سنن النسائي، رقم الحدیث (۱۰۰۷). [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۴۰۰۸) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۸۰۷).