کتاب: سوئے منزل - صفحہ 277
دنیا عجب بازار ہے کچھ جنس یاں کی ساتھ لے:
1 حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ فَلَہُ بِہٖ حَسَنَۃٌ، وَالْحَسَنَۃُ بِعَشْرِ أَمْثَالِہَا، لاَ أَقُوْلُ: ألٓمٓ حَرْفٌ، وَلٰکِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ، وَلاَمٌ حَرْفٌ، وَمِیْمٌ حَرْفٌ )) [1]
’’جو آدمی کتاب اللہ (قرآن مجید) کا ایک حرف پڑھتا ہے اسے ایک نیکی ملتی ہے۔ اور ایک نیکی اس جیسی دس نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ ﴿ الم ﴾ ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے، لام دوسرا اور میم تیسرا حرف ہے۔‘‘
2 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جو شخص ﴿ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ﴾ کو دس مرتبہ پڑھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنا دیتا ہے۔‘‘[2]
3 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( خُذُوْا جُنَّتَکُمْ )) ’’اپنی ڈھال بناؤ (اپنا بچاؤ کرو)‘‘ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! دشمن سے بچاؤ کے لیے ڈھال جو ہمارے سروں پر آ پہنچا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہیں جہنم سے بچاؤ کے لیے ڈھال۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کلمات کہو: ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ، وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ‘‘ کیوں کہ یہ قیامت کے دن (جہنم سے) نجات دلانے والے اور (جنت کی طرف) آگے بڑھانے والے ہیں اور یہی باقی رہنے والی نیکیاں ہیں-[3]
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۹۱۰) وصححہ الألباني.
[2] مسند أحمد و صححہ الألباني.
[3] صحیح الجامع، رقم الحدیث (۳۲۱۴).