کتاب: سوئے منزل - صفحہ 261
2. لوگوں کاقرض (حقوق العباد): میت کے ذمے قرض کو اگر قرض خواہ بہ خوشی معاف کرے یا میت کی طرف سے اس کے لواحقین قرض ادا کر دیں یا کوئی اور شخص کر دے، میت کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے، جیسے: 1 حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( نَفْسُ الْمُؤْمِنِ مُعَلَّقَۃٌ بِدَیْنِہِ حَتّٰی یُقْضَی عَنْہٗ )) [1] ’’مومن کی روح قرض کے ساتھ معلق رہتی ہے، حتی کہ اس کی طرف سے وہ قرض ادا کر دیا جائے۔‘‘ 2 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( عَنْ ثَوْبَانَ رضی اللّٰہ عنہ مَوْلَی رَسُوْ لِ ا للّٰہِ صلي الله عليه وسلم ‘ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَنَّہٗ قَالَ: مَنْ فَارَقَ الرُّوْحُ الْجَسَدَ، وَہُوَ بَرِئٌ مِنْ ثَلاَثٍ دَخَلَ الْجَنَّۃَ: مِنَ الْکِبْرِ وَالْغُلُوْلِ وَ الدَّیْنِ )) [2] ’’جس شخص کے بدن سے روح ایسی حالت میں جدا ہو کہ وہ تین چیزوں ’’تکبر، خیانت اور قرض‘‘ سے برئ الذمہ ہو وہ جنت میں ضرور داخل ہوگا۔‘‘ 3 حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ مَاتَ وَعَلَیْہِ دِیْنَارٌ أَوْ دِرْھَمٌ قُضِيَ مِنْ حَسَنَاتِہِ، لَیْسَ ثَمَّ دِیْنَارٌ وَلاَ دِرْ ھَمٌ )) [3]
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۰۷۸) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۲۴۱۳). [2] سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۲۴۱۲). [3] صحیح ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۹۵۸).