کتاب: سوئے منزل - صفحہ 252
رہتا ہے (وہ یہ ہیں ): 1.علم، جس کی اس نے تعلیم دی اور اس کی نشر و اشاعت کی۔ 2.یا نیک اولاد جو اس نے اپنے پیچھے چھوڑی۔ 3.یا مصحف (قرآنِ مجید) جو اس نے ورثا کے لیے چھوڑا۔ 4.یا جو اس نے مسجد تعمیر کی۔ 5.یا مسافر خانہ بنوایا۔ 6.یا نہر جاری کی۔ 7. یا اس نے اپنی زندگی میں بہ حالتِ صحت و تندرستی اپنے مال میں سے کوئی صدقہ نکالا اسے مرنے کے بعد بھی ان کا اجر ملتا رہے گا۔‘‘
اور حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( رِبَاطُ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ خَیْرٌ مِّنْ صِیَامِ شَہْرٍ وَقِیَامِہٖ، وَإِنْ مَّاتَ جَرٰی عَلَیْہِ عَمَلُہُ الَّذِيْ کَانَ یَعْمَلُہُ، وَأُجْرِيَ عَلَیْہِ رِزْقُہُ، وَأُمِنََ الْفَتَّانَ )) [1]
’’اللہ کی راہ میں یک دن اور ایک رات سرحدوں کا پہرہ دینا ایک مہینے کے روزوں اور قیام سے بہتر ہے۔ اور اگر وہ اسی حالت میں مر جائے تو اس کا وہ عمل جاری ر ہے گاجو وہ کرتا رہا، اور اس پر اس کا رزق جاری کردیا جائے گا اور وہ عذابِ قبر سے محفوظ رہے گا۔‘‘
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَغْرِسُ غَرْسَاً أَوْ یَزْرَعُ زَرْعَاً فَیَأکُلَ مِنْہُ طَیْرٌ اَوْ إِنْسَانٌ أَوْ بَہِیْمَۃٌ إِلَّا کَانَ لَہُ بِہِ صَدَقَۃً ))
’’اگر کوئی مسلمان کوئی پھل دار درخت لگاتا یا کھیتی کاشت کرتاہے اور اس میں سے پرندے یا کوئی انسان یا حیوان کھا لیں تو لگانے والے کو اس کے بقدر صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۱۹۱۳).