کتاب: سوئے منزل - صفحہ 248
ثبوت قرآن و حدیث میں ہے تو ان کے لیے عربی زبان کے کون سے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں ؟ کیوں کہ قرآن کریم بھی عربی زبان میں نازل ہوا اور پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان بھی عربی ہے۔ قارئینِ کرام! نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ طیبہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات میں سے ام المومنین سیدہ خدیجہ طاہرہ، ام المومنین سیدہ زینب بنت خزیمہ اور سیدہ ریحانہ بنت منذر رضی اللہ عنہن اور تین فرزندانِ گرامیِ قدر سیدنا حضرت قاسم، سیدنا حضرت عبد اللہ اور سیدنا حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہم اور تین دخترانِ گرامیِ قدر سیدہ زینب اور سیدہ رقیہ اور سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہن اور بہت سے جلیل القدر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی وفات ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نمازِ جنازہ پڑھائی تدفین میں شریک ہوئے۔ کیا آپ نے ان عظیم المرتبت شخصیات کے ایصالِ ثواب کے لیے کسی کا قل، ساتواں ، دسواں یا چالیسواں کیا تھا؟ کیا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے اور سنت سے ہٹ کر کسی عمل کا ثواب بھی میت کو پہنچتا ہے؟ اس کی کیا گارنٹی ہے؟ ذرا سوچیے اور غور فرمائیے! یاد رکھیے! رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: (( مَنْ عَمِلَ عَمَلاً لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَہُوَ رَدٌّ )) [1] اور ابو داود کے الفاظ ہیں : (( مَنْ صَنَعَ أَمْرًا عَلَی غَیْرِ أَمْرِنَا فَہُوَ رَدٌّ )) ’’جس نے ہمارے حکم (سنت) کے خلاف کوئی کام کیا، وہ مردود ہے۔‘‘ مرنے کے بعد فائدہ دینے والے اعمال: برادرانِ اسلام! مسلمان میت کو مرنے کے بعدجن اعمال کا فائدہ پہنچتا ہے، وہ تین قسم کے ہیں :
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۴۵۹۰).