کتاب: سوئے منزل - صفحہ 229
کرنا چاہیں تو کرسکتی ہو۔[1] اس حدیث سے بہ خوبی واضح ہے کہ حاملہ عورت کی عدت اس کے وضع حمل کے ساتھ ہی ختم ہو جاتی ہے۔ عدت کے دوران میں پابندیاں : عدتِ وفات کے دوران میں عورت کے لیے درج ذیل امور کا خیال رکھنا ضروری ہے: 1 وہ خوبصورت اور زینت والا لباس استعمال نہ کرے، بلکہ سادہ لباس پہنے، وہ نیا بھی ہو تو کوئی حرج نہیں ، لیکن بطور سوگ سیاہ لباس پہننے کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ 2 سرمہ یا وہ پاؤڈر جو چہرے کی زینت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اس سے پرہیز کرے، کیوں کہ دوران عدت میں ایسی چیزوں کا استعمال منع ہے۔ 3 دورانِ عدت سونے چاندی اور ہیرے جواہرات کے زیورات بھی نہیں استعمال کرنا چاہییں- لہٰذا ہار، کنگن اور انگوٹھی وغیرہ سے اجتناب کیا جائے، کیوں کہ یہ زیور ہے۔ 4 خوشبو اور عطریات وغیرہ کا استعمال بھی منع ہے، لیکن ماہواری سے فراغت کے بعد بو زائل کرنے کی خاطر خوشبو کے استعمال میں کوئی حرج نہیں- اسی طرح غسل کرتے وقت خوشبودار صابن یا شیمپو وغیرہ کے استعمال میں کوئی مضائقہ نہیں ، کیوں کہ یہ زینت نہیں ، بلکہ صفائی کے لیے ہوتا ہے۔ چنانچہ اُم عطیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے کسی فوت شدہ عزیز پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے سوائے بیوی کے وہ اپنے شوہر کی وفات پر
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۹۹۱).