کتاب: سوئے منزل - صفحہ 220
زیارتِ قبور کی دعا:
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب قبرستان تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھاکرتے تھے:
(( اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ أَھْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَلاَحِقُوْنَ أَسْأَلُ اللّٰہ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ )) [1]
’’سلامتی ہو تم پر اے اِن گھروں میں رہنے والے مومنو اور مسلمانو! ہم بھی اگراللہ نے چاہا تو تمھارے ساتھ ملنے ہی والے ہیں اور میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور تمھارے لیے عافیت کا سوال کرتا ہوں-‘‘
خواتین کے لیے قبرستان کی زیارت کا حکم:
اس مسئلے میں علمائے امت کی دو آراء ہیں :
1 عورت کے لیے قبرستان جانا با لکل منع ہے، کیوں کہ ا رشادِ نبوی ہے:
(( لَعَنَ رَسُولُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم زَوَّارَاتِ الْقُبُوْرِ )) [2]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔‘‘
اور لعنت ہمیشہ کبیرہ گناہ پر کی جاتی ہے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی ارشاد ہے:
(( لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِليَ ثَلاَثَۃِ مَسَاجِدَ: اَلْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِيْ ھٰذَا وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصٰی )) [3]
’’تین مساجد: 1.مسجد حرام، 2. مسجد نبوی اور۔3.مسجد اقصیٰ کے سوا کسی طرف (ثواب کی نیت سے) سفر نہ کیا جائے۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۹۷۵).
[2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۰۵۶) سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۵۷۴).
[3] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۱۸۹) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۳۴۵۰).