کتاب: سوئے منزل - صفحہ 22
ہوش و حواس، تاب و تواں داغ جا چکی اب ہم بھی جانے والے ہیں سامان تو گیا ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اللّٰہُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَشَيْبَةً يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْقَدِيرُ﴾ [الروم: ۵۴] ’’اللہ ہی تو ہے جس نے تمھیں (ابتدا میں ) کمزور حالت میں پیدا کیا، پھر کمزوری کے بعد طاقت عنایت کی، پھر طاقت کے بعد کمزوری اور بڑھاپا دیا، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ علم والا، قدرت والا ہے۔‘‘ ؎ گیا بچپن، ہوئی رخصت جوانی اب اس کے بعد کیا ہو گا عیاں ہے نیز فرمایا: ﴿ وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ سُلَالَةٍ مِنْ طِينٍ (12) ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَكِينٍ (13) ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنْشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ (14) ثُمَّ إِنَّكُمْ بَعْدَ ذَلِكَ لَمَيِّتُونَ﴾[المؤمنون: ۱۲ تا ۱۵] ’’اور ہم نے انسان کو مٹی کے خمیر سے پیدا کیا۔ پھر اس کو ایک مضبوط (اور محفوظ) جگہ میں مادۂ حیات کی صورت میں رکھا۔ پھر اس مادۂ تولید کا لوتھڑا بنایا، پھر لوتھڑے کی بوٹی بنائی، پھر بوٹی کی ہڈیاں بنائیں ، پھر ہڈیوں پر گوشت (پوست) چڑھایا، پھر اس کو نئی صورت میں بنا دیا۔ اللہ