کتاب: سوئے منزل - صفحہ 209
ابو حسان رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا: میرے دو بیٹے فوت ہو گئے ہیں تو آپ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی ایسی حدیث سنائیں ، جس کے ذریعے آپ ہمیں ہمارے فوت شدگان کے بارے میں خوش کردیں- انھوں نے کہا: ٹھیک ہے۔ جو کم سن بچے فوت ہو جاتے ہیں وہ جنت میں گھومتے پھرتے ہیں- ان میں سے ایک اپنے باپ یا اپنے والدین کو ملے گا تو اس کے کپڑوں یا اس کے ہاتھوں کو پکڑ لے گا جس طرح میں نے تمھارے کپڑے کے کنارے کو پکڑ رکھا ہے۔ پھر وہ اسے نہیں چھوڑے گا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اسے اور اس کے باپ کو جنت میں داخل کردے گا۔[1]
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( مَا مِنَ النَّاسِ مُسْلِمٌ یَمُوتُ لَہُ ثَلاَ ثَۃٌ مِنَ الْوَلَدِ لَمْ یَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلَّا أَدْخَلَہُ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ بِفَضْلِ رَحْمَتِہٖ إِیَّاہُمْ )) [2]
’’ لوگوں میں سے جس مسلمان کے تین نابالغ بچے فوت ہو جائیں تو اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل ورحمت سے اسے بھی جنت میں داخل کردے گا۔‘‘
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَنْ مَّاتَ لَہُ ثَلاَثَۃٌ مِنَ الْوَلَدِ لَمْ یَبْلُغُوا الْحِنْثَ کَانَ لَہُ حِجَابًا مِّنَ النَّارِ أَوْ دَخَلَ الْجَنَّۃَ )) [3]
’’جس شخص کی اولاد میں سے تین نا بالغ بچے فوت ہو جائیں تو وہ اس کے لیے جہنم سے پردہ بن جائیں گے یا (فرمایا) وہ جنت میں داخل ہو گا۔‘‘
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۴۷۶۹).
[2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۳۸۱).
[3] صحیح البخاري، کتاب الجنائز، رقم الحدیث (۱۳۸۰).