کتاب: سوئے منزل - صفحہ 196
حالت میں مر جائے تو اس کا وہ عمل جاری رہتاہے جو وہ کیا کرتا تھا، اور اسی پر اس کا رزق جاری کردیا جاتا ہے، اور اسے آزمایش میں ڈالنے والے (عذابِ قبر) سے محفوظ کردیا جاتا ہے۔‘‘
5 پیٹ کی بیماری سے وفات۔
حضرت عبداللہ بن یسار رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں بیٹھا ہوا تھا کہ حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ اور حضرت خالد بن عرفطۃ رضی اللہ عنہ نے آپس میں یہ بات ذکر کی کہ ایک آدمی فوت ہو گیا ہے، اور اس کی موت پیٹ کی بیماری کی وجہ سے آئی ہے اور ان دونوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ کاش وہ بھی اس آدمی کے جنازے میں شریک ہوتے، اور ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد نہیں فرمایا تھا:
(( مَنْ یَّقْتُلْہُ بَطْنُہُ فَلَنْ یُّعَذَّبَ فِيْ قَبْرِہِ )) [1]
’’جسے اس کے پیٹ (کی بیماری) موت سے دوچار کر دے اسے قبر میں عذاب ہرگز نہیں دیا جائے گا۔‘‘
تو ان میں سے دوسرے نے کہا: ہاں ! کیوں نہیں ، واقعتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی فرمایا ہے۔
6 صدقہ و خیرات۔
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( إِنَّ الصَّدَقَۃَ لَتُطْفِیئُ عَنْ أَہْلِہَا حَرَّ الْقُبُوْرِ، وَإِنَّمَا یَسْتَظِلُّ الْمُؤْمِنُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فِيْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ )) [2]
’’بے شک صدقہ کرنے والوں سے صدقہ قبروں کی گرمی کو بجھائے گا، اور
[1] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۰۶۴) سنن النسائي، رقم الحدیث (۲۰۵۲).
[2] السلسلۃ الصحیحۃ للألباني، رقم الحدیث (۴۳۸۴).