کتاب: سوئے منزل - صفحہ 194
آدمی کے حق میں سفارش کی، یہاں تک کہ اس کی بخشش کردی گئی، اور وہ ہے، سورۃ الملک۔‘‘ نیز حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ’’جو شخص ہر رات سورۃ الملک کی تلاوت کرتا رہے اسے اللہ تعالیٰ عذابِ قبر سے محفوظ رکھے گا، اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں اسے ’’المانعۃ‘‘ یعنی عذاب قبر سے بچانے والی سورت کہا کرتے تھے۔‘‘[1] نیز سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: (( أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَ لَا یَنَامُ حَتّٰی یَقْرَأُ الٓمٓ تَنْزِیْل و تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِ الْمُلْکُ )) [2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تب تک نہیں سوتے تھے، جب تک کہ سورۃ السجدہ اور سورۃ الملک کی تلاوت نہ کر لیں-‘‘ 2 جمعے کے دن یا جمعے کی رات میں وفات ہونا۔ حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَمُوْتُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَوْ لَیْلَۃَ الْجُمُعَۃِ إلَّا وَقَاہُ اللّٰہُ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ )) [3] ’’جس مسلمان شخص کی موت جمعے کے دن یا جمعے کی رات کو آئے اللہ تعالیٰ اسے قبر کے فتنے سے بچا لیتا ہے۔‘‘ 3 اللہ کی راہ میں شہید ہونا۔ حضرت مقداد بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] سنن النسائي وحسنہ الألباني في صحیح الترغیب والترہیب (۱۴۷۵). [2] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۲۸۹۲). [3] سنن الترمذي، رقم الحدیث (۱۰۷۴).