کتاب: سوئے منزل - صفحہ 190
اور میں اچانک کیا دیکھتا ہوں کہ اس میں برہنہ مرد اور برہنہ عورتیں ہیں ، آگ کے شعلے جب ان کے نیچے سے آتے ہیں تو وہ اوپر کو آجاتے ہیں حتی کہ نکلنے کے قریب ہو جاتے ہیں ، اور جب شعلے مدھم ہو جاتے تو وہ ایک بار پھر نیچے چلے جاتے ہیں ، میں نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: ابھی آگے چلیے۔
تو ہم آگے چلے گئے، حتی کہ ہم خون کی ایک نہر پر پہنچ گئے، ایک آدمی اس کے اندر کھڑا ہوا تھا اور دوسرا اس کے کنارے پر، اور کنارے پر کھڑے ہوئے آدمی کے سامنے ایک پتھر پڑا ہوا تھا، اندر کھڑا ہوا آدمی جب باہر نکلنے کی کوشش کرتا تو کنارے پر کھڑا ہوا آدمی وہ پتھر اس کے منہ پر دے مارتا، اور اسے اس کی جگہ پر واپس لوٹا دیتا، اور وہ بار بار ایسا کر رہے تھے، میں نے پوچھا: یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا: آگے چلیے۔
تو ہم آگے چلے گئے، حتی کہ ایک سرسبز باغیچے میں پہنچ گئے، اس میں ایک بہت بڑا درخت تھا جس کے نیچے تنے کے پاس ایک بزرگ تشریف فرما تھے اور ان کے آس پاس کچھ بچے بیٹھے ہوئے تھے، اور ایک شخص درخت کے قریب کھڑا آگ جلا رہا تھا، تو میرے دونوں ساتھی مجھے اس درخت پر چڑھا کر لے گئے اور مجھے ایک ایسے گھر میں داخل کردیا جو اتنا خوبصورت تھا کہ اس جیسا خوبصورت گھر میں نے کبھی نہیں دیکھا، اس میں بوڑھے، نوجوان، عورتیں اور بچے سب موجود تھے، پھر وہ دونوں مجھے اپنے ساتھ لے کر درخت پر مزید اوپر چڑھنے لگے، یہاں تک کہ انھوں نے مجھے ایک اور گھرمیں داخل کر دیا، وہ بھی انتہائی خوبصورت تھا اور اس میں بھی بوڑھے اور جوان موجود تھے۔ میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا: