کتاب: سوئے منزل - صفحہ 175
’’میری قبر لحد (بغلی) والی بنانا اور لحد کو کچی اینٹوں سے بند کرنا، جیسا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دفن کیا گیا تھا۔‘‘ قبر پر مٹی ڈالنا: لحد کو بند کرنے کے بعد سر کی جانب سے قبر پر مٹی ڈالنا شروع کریں- حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: (( أَنَّ رَسُوْ لَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلَّی عَلَی جَنَازَۃٍ ثُمَّ أَتَی قَبْرَ الْمَیِّتِ فَحَثَی عَلَیْہِ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہِ ثَلاَثاً )) [1] ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک میت کی نمازِ جنازہ پڑھائی، پھر اس کی قبر پر سر کی جانب سے مٹی کے تین اوک ڈالے۔‘‘ قبر کس طرح کی بنائی جائے: قبر کو ایک با لشت اونچا اور کو ہان دار بنایا جائے۔ چنانچہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: (( إِنَّ النَّبِيَّ اُلْحِدَ لَہٗ لَحْدٌ وَ نُصِبَ اللَّبِنُ نَصَبًا وَ رُفِعَ قَبْرُہٗ مِنَ الْأَرْضِ شِبْرًا )) [2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک لحد (بغلی) والی بنائی گئی اور کچی اینٹوں کو کھڑے رخ لگا کر اسے بند کیا گیا اور آپ کی قبر مبارک زمین سے ایک با لشت اونچی بنائی گئی۔ اور سفیان التمار رحمہ اللہ کا بیان ہے:
[1] سنن ابن ماجہ، رقم الحدیث (۱۵۶۵). [2] مختصر إرواء الغلیل، رقم الحدیث (۷۵۶).