کتاب: سوئے منزل - صفحہ 16
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم ابتدائیہ دینِ اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، جس میں انسان کی پیدایش سے لے کر اس کی وفات تک کے لیے پورا لائحہ عمل موجود ہے۔ اگر وہ اسی ہدایت نامے کے مطابق اپنی زندگی گزارتا ہے تو بلاشبہہ ایک طرف یہ راہ اس کی پُرسکون زندگی کا سبب بنتی ہے تو دوسری طرف اس کی اُخروی نجات اور کامیابی کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوتی ہے۔ عقیدۂ آخرت ہمارے ایمان کے بنیادی ارکان میں شامل ہے، جس میں قبر و حشر میں پیش آنے والے حالات اور حساب کتاب کے بعد جنت کی نعمتوں اور دوزخ کی نقمتوں پر یقین رکھنا شامل ہے۔ ایک مسلمان کو جب اپنی اُخروی زندگی کی فکر دامن گیر ہوجاتی ہے تو یہ سوچ اور فکر اس کی دنیوی زندگی کے معاملات پر گہرا اثر ڈالتی ہے اور پھر وہ اپنے تمام امور میں موت اور اس کے بعد پیش آنے والے یقینی نتائج کو مدنظر رکھ کر کوئی قدم اُٹھاتا ہے۔ اسی لیے قرآنِ مجید اور احادیثِ نبویہ میں موت اور آخرت کے حقائق اور حالات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ زیرِ نظر کتاب میں بھی موت اور آخرت کی تیاری کے سلسلے میں ساعتِ احتضار سے لے کر آخرت کی پہلی منزل قبر تک سے متعلق شرعی تعلیمات و مسائل کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، جس کے مولف کویت میں مقیم پاکستان کے معروف داعی و عالمِ دین جناب مولانا عبدالخالق مدنی حفظہ اللہ (فاضل مدینہ یونیورسٹی) ہیں۔ مولف محترم نے اپنی اس تالیف میں پہلے موت اور اس کے احوال و علامات کا تذکرہ کیا ہے، جس کے ضمن میں وصیت، بیماری اور خودکشی سے متعلق چند مسائل کا بھی ذکر کیا ہے۔ پھر کسی انسان کی موت واقع ہوجانے کے بعد اس کے عزیز و اقارب