کتاب: سوئے منزل - صفحہ 157
نمازِ جنازہ کی دعائیں :
1 (( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہٗ، وَأَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ، وَاغْسِلْہٗ بِالْمَائِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْأَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْہٗ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ، وَأَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ، وَأَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَأَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ عَذَابِ النَّار ))
’’یا الٰہی! اس کے گناہ بخش دے اور اس پر رحم کر اور اس کو عافیت دے اور اس کو معاف کردے، اور اس کی اچھی مہمانی کر اور اس کی قبر کو کشادہ کردے، اور اس (کے گناہوں ) کو (بخش کے) پانی، برف اور اَولوں سے دھو ڈال اور اس کو گناہوں سے اس طرح پاک کردے جیسا کہ سفید کپڑے کو تو میل سے صاف کرتا ہے، اور اس کو اس کے دنیا کے گھر سے بہتر گھر اور اس کے یہاں کے گھر والوں سے بہتر گھر والے اور اس کے یہاں کے جوڑے سے بہتر جوڑا، وہاں (آخرت میں ) عطا کر، اور اس کو جنت میں داخل کر اور اس کو قبر کے عذاب اور جہنم کے عذاب سے پناہ دے۔‘‘
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ یہ دعا سن کر میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ کاش! ’’یہ جنازہ میرا ہوتا۔‘‘[1]
2 (( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاھِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا اَللّٰھُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَأَحْیِِہٖ عَلَی الْإِسْلاَمِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہُ عَلَی الْإِیْمَانِ اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا أجْرَہٗ وَلَاتَفْتِنَّا بَعْدَہٗ )) [2]
[1] صحیح مسلم، رقم الحدیث (۹۶۳).
[2] السنن الکبریٰ للبیہقي (۶/ ۲۶۶) سنن أبي داود، رقم الحدیث (۳۲۰۱) لیکن ابو داود میں (( وَلَا تَفْتِنَّا )) کی جگہ (( وَلاَ تُضِلَّنَا )) کے الفاظ ہیں.