کتاب: سوئے منزل - صفحہ 155
نمازِ جنازہ میں قراء ت:
1 ثنا، یعنی دعائے استفتاح پڑھنا۔ جہاں تک نمازِ جنازہ میں ثنا (سُبْحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَ لَآ إِلٰــہَ غَیْرُکَ) پڑھنے کا تعلق ہے تو حدیث پاک میں اس کے پڑھنے یا نہ پڑھنے کی صراحت موجود نہیں ہے، اسی لیے بعض علما باقی نمازوں پر قیاس کرتے ہوئے نمازِ جنازہ میں ثنا پڑھنے کو مستحب قرار دیتے ہیں ، کیوں کہ یہ بھی نماز ہے۔ لہٰذا اگر دعائے استفتاح نہ بھی پڑھی جائے تو نمازِ جنازہ صحیح ہوگی، لیکن جہاں تک (ثنا) میں (جل ثناؤک) کے اضافے کا تعلق ہے تو یہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
2 تعوذ: (أَعُوْذُ بِاللّٰہ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْم)
3 سورۃ الفاتحہ اور اس کے بعد کوئی اور سورت تلاوت کریں- حضرت طلحہ بن عبد اللہ بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں
((صَلَّیْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ عَلَی جَنَازَۃٍ، فَقَرأَ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَسُوْرَۃً وَ جَہَرَ حَتّٰی أَسْمَعَنَا، فَلمَّا فَرَغَ أَخَذْتُ بِیَدِہِ فَسَألْتُہٗ؟ فَقَالَ: إِنَّمَا جَہَرْتُ لِتَعْلَمُوا أَنَّہا سُنَّۃٌ وَ حَقٌّ )) [1]
’’میں نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پیچھے نمازِ جنازہ اداکی تو انھوں نے بلند آواز میں سورۃ الفاتحہ اور ایک اور سورت تلاوت کی، میں نے بعد میں اس کے بارے میں ان سے استفسار کیا تو انھوں نے فرمایا: میں نے اس لیے کیا ہے، تاکہ تمھیں معلوم ہو کہ یہ طریقہ سنت اور حق ہے۔‘‘
دوسری تکبیر:
یعنی: ’’اللّٰہ أکبر‘‘ کہہ کر دو نوں ہا تھ کندھوں کے برابر تک اٹھائیں اور پھر
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۲۴۹) سنن النسائي، رقم الحدیث (۱۹۶۱).