کتاب: سوئے منزل - صفحہ 15
’’اَلدُّنْیَا ثَلَاثَۃُ أَیَّامٍ: أَمَّا أَمْسِ فَقَدْ ذَہَبَ بِمَا فِیہِ، وَأَمَّا غَدًا فَلَعَلَّکَ أَنْ لَا تُدْرِکَہُ، فَالْیَوْمُ لَکَ فَاعْمَلْ فِیہِ‘‘[1]
’’تمام دنیا تین دن ہے، گزرا کل، سو وہ گزر گیا، آنے والا کل، ممکن ہے تو اسے نہ پا سکے، رہا آج کا دن تو تُو اس میں عمل کرلے۔‘‘
اگر ہم اپنی زندگی کے معمولات پر غور کریں تو ہمیں احساس ہوگا کہ ہم اپنے مقصدِ حیات کو بالکل فراموش کر بیٹھے ہیں- اس کی دو وجوہات ہیں : ایک تو شیطان کا بہکاوا اور دوسرا آخرت میں سفارش اور ایصالِ ثواب کا غلط تصور، جو کم فہم علما نے لوگوں کو دیا ہے، جس میں خالصتاً ان کے مفادات وابستہ ہیں- اور عوام الناس میں بدعملی کی ایسی لہر چلی ہے کہ لوگ آخرت اور موت کا اصل تصور جو قرآن و سنت سے ہمیں ملتا ہے، اس سے بہت دور چلے گئے ہیں ، جو سراسر خسارے کا سودا ہے۔
لوگوں کو اس خسارے سے بچانے کے لیے ہمارے فاضل بھائی فضیلۃ الشیخ مولانا عبدالخالق مدنی حفظہ اللہ نے ’’سوئے منزل‘‘ کے نام سے یہ کتاب تحریر کی، تاکہ جو لوگ اپنی آخرت اور موت کے معاملا ت میں غفلت کا شکار ہیں ، ان کے ذہنوں کو قرآن و سنت کے نور سے منور کیا جائے اور وہ صراطِ مستقیم کی طرف لوٹ آئیں- شیخ موصوف کئی ایک کتب کے مولف ہیں ، ان کی ایک کتاب ’’الدعاء والدواء‘‘ کو اللہ نے شرفِ قبولیت بخشا ہے، نہایت عمدہ کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کوبھی اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین
اَللّٰھُمَّ اَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَہُ، وَاَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًا وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَہُ۔
حافظ اسعدمحمودسلفی
مہتمم جامعہ اسلامیہ سلفیہ و خطیب جامع مسجدمکرم ماڈل ٹاؤن، گوجرانوالہ
[1] کتاب الزھد للبیھقي (ص: ۱۹۶).