کتاب: سوئے منزل - صفحہ 137
’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تین سفید رنگ کی سحولی چادروں میں کفن دیا گیا، اور ان میں قمیص اور پگڑی نہیں تھی۔‘‘ سیدنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اسی لیے یہ وصیت کی تھی: ’’کَفِّنُوْنِيْ فِيْ ثَلاَثَۃِ أَثْوَابٍ لُفُّوْنِيْ فِیْہَا لَفًّا‘‘[1] ’’مجھے تین کپڑوں میں کفن دینا اور ان میں اچھی طرح مجھے لپیٹنا۔‘‘ مرد حضرات کا کفن: مرد کے لیے مسنون کفن تین سفید رنگ کی چادریں ہیں ، جن کا سائز میت کی جسامت کے مطابق اس طرح ہوگا کہ عرض (چوڑائی) میت کے جسم کے عرض سے دو چند زیادہ اور طول (لمبائی) میت کی لمبائی کا ایک تہائی (۳/۱) زیادہ، مثلاً: اگر میت کے جسم کا عرض (۳۰ سم) ہے تو کفن کی چادر کا عرض (۹۰ سم) ہوگا اور اگر میت کا عرض (۵۰ سم) ہے تو کفن کی چادر (۱۵۰ سم) چوڑی ہوگی۔ اور طول (لمبائی) کے لحاظ سے، مثلاً: اگرمیت کا قد (۱۸۰ سم) ہے تو کفن کی چادر میں اس کے ایک تہائی یعنی (۶۰ سم) کا اضافہ کیا جائے گا، یعنی (۳۰ سم) سر کی جانب اور اتنا ہی پاؤں کی جانب اور اگر میت کا قد (۱۵۰سم) ہے تو چادر اس سے (۵۰سم) لمبی ہو گی۔و علی ہذالقیاس۔اور بند کی پٹیوں کی لمبائی کفن کے عرض کے برابر ہو نی چاہیے اور چوڑائی تین یا پانچ انچ ہو۔ مسلمان مرد کوتین چادروں میں کفنانا افضل ہے: چنانچہ محدث مبارکپوری رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’رہی یہ بات کہ میت کو تین لفافوں (چادروں ) میں کفنانا افضل ہے یا
[1] مصنف ابن أبي شیبۃ، رقم الحدیث (۱۱۱۶۵).