کتاب: سوئے منزل - صفحہ 132
کی آلودگی سے محفوظ رہیں-
3 پھر سب سے پہلے میت کو آب دست (استنجا) کروائے، اس طرح کہ دائیں ہاتھ سے پانی ڈالے اور بائیں ہاتھ سے پردے کے نیچے سے اعضائے استنجا کی صفائی کرے، اس طرح کہ اعضا کی ساخت اور حجم ظاہر نہ ہو اور میت کو سر کی جانب سے ہلکا سا اوپر اٹھا کر اس کے پیٹ پر اوپر سے نیچے کی طرف آہستہ آہستہ ہلکا سا دبا کر ہاتھ پھیرے، تاکہ پیٹ سے اگر کوئی چیز خارج ہونے والی ہو تو نکل جائے، تاکہ بعد میں وہ فضلات خارج ہو کر میت کے جسم یا کفن کو آلودہ نہ کریں-
4 استنجا کروانے کے بعد استعمال شدہ دستانے یا تھیلیاں اتار دے اور ہا تھوں کو زمین پر مار کر یا صابن وغیرہ کے ساتھ اچھی طرح دھو لے اور نئی تھیلیاں یا دستانے پہن لیں-
5 غسل سے پہلے میت کو وضو کروایا جائے۔
غسلِ میت کا طریقہ:
1 غسل دینے والا دل میں میت کو غسل کروانے کی نیت کرکے۔
2 بسم اللہ پڑھے۔
3 پھر میت کو وضو کروائے، یعنی اعضائے وضو کو ترتیب وار دھوئے، پہلے دایاں ہاتھ کلائی کے جوڑتک تین مرتبہ اور پھر بایاں ہاتھ اسی طرح تین مرتبہ، پھر شہادت کی انگلی کو پانی سے تر کرکے یا روئی یا کپڑے کو ہلکا سا بھگو کر کلی کروانے کی غرض سے تین بار میت کے ہو نٹوں اور دانتوں پر سے گزارے۔ پھرتین مرتبہ ناک کو پانی سے تر کپڑے یا روئی کے ساتھ صاف کرے، پھر تین مرتبہ چہرے کو دھوئے اور یہ احتیاط کرے کہ اس دوران میں ناک یا منہ کے ذریعے پانی میت کے پیٹ میں نہ جائے، پھر دایاں بازو کہنی سمیت تین بار اور پھر بایاں