کتاب: سوئے منزل - صفحہ 130
لائے اور ہمیں سیدہ کو غسل دینے کاحکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:
(( اِغْسِلْنَہَا ثَلاثاً أَوْ خَمْساً أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنْ رَأَیْتُنَّ ذَلِکَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِيْ اْلآخِرَۃِ کَافُوْرًا أَوْ شَیْئاً مِنْ کَافُوْرٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذَنَّنِيْ قَالَتْ: فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاہُ فَألْقَی إِلَیْنَا حَقْوَہُ فَقَالَ: أَشْعِرْنَہَا إِیَّاہُ )) [1]
اور حفصہ بنت سیرین رضی اللہ عنہا کی روایت میں ہے:
(( اِبْدَأْنَ بِمَیَامِنِہَا وَمَوَاضِعَ الْوُضُوْئِ مِنْہَا وَأَنَّ اُمَّ عَطِیَّۃَ قَالَتْ: وَمَشَّطْنَاہَا ثَلَاثَۃَ قُرُوْنٍ )) [2]
’’انھیں تین بار یا پانچ بار اور اگر ضرورت محسوس کرو تو حسبِ ضرورت اس سے زیادہ مرتبہ پانی اور بیری کے پتوں کے ساتھ غسل دو، آخری بار غسل دیتے وقت پانی میں کافور ملا لیجیے اور جب غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کر دینا۔ ام عطیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب ہم غسل سے فارغ ہوئیں تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع کر دی تو آپ نے اپنی ازار (یعنی زیرِ استعمال تہبند کی چادر جو آپ کے پاس زائد تھی) ہم کو پکڑائی اور فرمایا اس کو ان کے جسم کے ساتھ لپیٹ دو۔‘‘
حفصہ بنت سیرین رضی اللہ عنہا کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا کہ ’’غسل دائیں طرف اور اعضائے وضوسے شروع کرو۔‘‘
نیز ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے یہ بھی بیان کیا تھا کہ ہم نے سیدہ (زینب رضی اللہ عنہا ) کے بالوں کو کنگھی کر کے ان کی تین مینڈھیاں (لٹیں ) بنا دی تھیں- اور نسائی کی روایت
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۲۲۱۱).
[2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۱۲۴۵).