کتاب: سوئے منزل - صفحہ 108
حدیثِ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ : چنا نچہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک انصاری (صحابی رضی اللہ عنہ ) کا جنازہ لے کر نکلے، ہم قبرستان میں پہنچے تو ابھی اس کے لیے لحد تیار نہیں ہوئی تھی، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبلہ رخ ہو کربیٹھ گئے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد یوں اطمینان سے بیٹھ گئے، جیسا کہ ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زمین کو کرید رہے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی آسمان کی طرف نگاہ اٹھاتے اور کبھی زمین پر دیکھتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار ایسا کیا، اور پھر فرمانے لگے: ’’تم عذابِ قبر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کیا کرو۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کلمات تین بار ارشاد فرمائے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار یہ دعا فرمائی: (( اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ )) ’’اے اللہ! میں عذابِ قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں-‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک بندۂ مومن جب دنیا سے رشتہ منقطع کرکے آخرت کی طرف رخصت ہونے لگتا ہے تو آسمان سے نورانی چہروں والے فرشتے اس کی طرف اترتے ہیں ، جن کے چہرے سورج کی طرح روشن ہوتے ہیں ، ان کے ساتھ جنت کے کفنوں میں سے ایک کفن اور جنت کی خوشبوؤں میں سے خوشبو ہوتی ہے، وہ اس کے سامنے حدِ نگاہ تک بیٹھ جاتے ہیں ، پھر ملک الموت آتے ہیں اور اس کے سر کے پاس بیٹھ کر کہتے ہیں : اے پاکیزہ روح! چل اپنے رب کی رضا اور مغفرت کی طرف۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اس کی روح جسم سے بآسانی یوں نکلتی ہے جیسے مشکیزے