کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 93
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپسی پر دن کے وقت صبح کو (گھر) آتے تھے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہنچتے تو سب سے پہلے مسجد میں جاتے، وہاں دو رکعتیں نماز پڑھتے اور لوگوں کے ساتھ کچھ دیر بیٹھ جاتے تھے۔‘‘
صحیح بخاری ومسلم ہی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
(( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لَا یَطْرُقُ اَھْلَہٗ لَیْلاً وَکَانَ لَا یَدْخُلُ إلاَّ غُدْوَۃً أوْ عَشِیَّۃً )) [1]
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت گھر نہیں لوٹا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صبح یا شام کو گھر میں داخل ہوتے تھے۔‘‘
نیز صحیح بخاری ومسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
(( إِذَا اَطَالَ أَحَدُکُمُ الْغَیْبَۃَ فَلَا یَطْرُقْ أَھْلَہٗ لَیْلاً )) [2]
’’جب تم میں سے کوئی طویل عرصہ تک غائب رہے تو وہ رات کے وقت اپنے گھر والوں کے پاس نہ لوٹے۔‘‘
حضرت جابر رضی اللہ عنہ ہی سے صحیح بخاری شریف میں مروی ہے:
(( کُنْتُ مَعَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِيْ سَفَرٍ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِیْنَۃَ، قَالَ لِيْ: اُدْخُلِ الْمَسْجِدَ فَصَلِّ فِیْہِ رَکْعَتَیْنِ )) [3]
’’میں ایک سفر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمرا ہ تھا۔ جب ہم مدینہ منورہ پہنچے تو
[1] اس حدیث کو بخاری (۱۸۰۰)’’العمرۃ‘‘مسلم (۱۳؍۷۰)’’الجہاد‘‘اوربیہقی نے ’’السنن‘‘ (۵؍۲۶۱)اور’’الآداب ‘‘ (۸۲۲)میں روایت کیا ہے ۔
[2] اس حدیث کو بخاری (۵۲۴۴)’’النکاح ‘‘اورمسلم نے (۱۳/ ۷۱)’’الجہاد ‘‘ میں روایت کیا ہے۔
[3] اس کو بھی بخاری (۴۴۳) ’’المساجد‘‘ بیہقی (۹/ ۱۷۵) اور احمد (۳/ ۳۶۳) نے روایت کیا ہے۔