کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 51
فضیلت بیان کرتے ہوئے صحیح بخاری ومسلم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے :
(( اِنَّ عُمْرَۃً فِيْ رَمَضَانَ تَعْدِلُ حَجَّۃً )) [1]
’’رمضان المبارک میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے۔‘‘
مگر یاد رہے کہ اس عمر ے سے اسلام کے رکن حج کی فرضیت ہرگز ساقط نہیں ہوگی، بلکہ جب کسی پر فرضیتِ حج کی شرائط پوری ہوجائیں تو اس پر حج کرنا فرض ہوگا ۔
[1] یہ حدیث ابن عباس، جابر، وہب بن خنبش، یوسف بن عبداللہ بن سلام، ام معقل، ام طلیق اور دیگر بعض صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے:
۱۔ ابن عباس کی حدیث کو بخاری (۱۷۸۲، ۱۸۶۳)مسلم (۹/ ۲) نسائی (۴/ ۱۳۰، ۱۳۱) دارمی (۲/ ۵۱) وغیرہ نے عطاء کے واسطے سے ابن عباس سے روایت کیا ہے۔ ابو داود (۱۹۹۰) وغیرہ میں یہ ایک دوسری سند سے مروی ہے۔
۲۔ جابر کی حدیث کو احمد (۳/ ۳۵۲، ۳۶۱، ۳۹۷) اور ابن ماجہ (۲۹۹۵) نے روایت کیا ہے اور حافظ ابن حجرنے ’’تلخیص‘‘ (۲/ ۲۲۷) میں اس کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
۳۔ حدیث وہب بن خنبش کو احمد (۴/ ۲۱۷۷، ۱۸۶) ابن ماجہ (۲۹۹۱) اور خطیب نے ’’الموضح‘‘ (۲/ ۴۳۸، ۴۳۹) میں روایت کیا ہے اور بوصیری نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے۔ (مصباح الزجاجۃ: ۱۰۴۸) ابن ماجہ (۲۹۹۲) احمد (۴/ ۱۷۷) بیہقی (۴/ ۳۴۶) دولابی نے ’’الکنی‘‘ (۲/ ۱۶۲) اور خطیب نے ’’الموضح‘‘ (۲/ ۲۳۹) میں اس کو ایک دوسری سند سے بھی روایت کیا ہے۔ ایک تو یہ سند ضعیف ہے، نیز اس میں وہب کی بجائے ہرم ہے جو کہ صحیح نہیں بلکہ صحیح وہب ہی ہے جیساکہ بخاری اور خطیب نے کہا ہے۔
۴۔ حدیثِ یوسف بن عبداللہ بن سلام کو احمد (۴/ ۳۵) نے روایت کیا ہے اور اس کی سند صحیح ہے۔
۵۔ حدیثِ ام معقل کو ابو داود (۱۹۸۸) اور ترمذی (۹۳۹) وغیرہ نے روایت کیا ہے۔ حاکم اور ذہبی نے اس کو صحیح کہا ہے۔
۶۔ حدیثِ ام طلیق کو بزار (۱۱۵۱) اور دولابی نے ’’الکنی‘‘ (۱/ ۴۱) میں روایت کیا ہے اور اس کی سند حسن ہے۔