کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 39
دست محتاج کو بھی کھلائیں۔ پھر اپنا میل کچیل دور کریں اوراپنی نذریں پوری کریں اوراس قدیم گھر کا طواف کریں۔‘‘ (یہ تھا تعمیرِ کعبہ کا مقصد)
{ ذٰلِکَ وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّھَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ . لَکُمْ فِیْھَا مَنَافِعُ اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی ثُمَّ مَحِلُّھَآ اِلَی الْبَیْتِ الْعَتِیْقِ . وَ لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلْنَا مَنْسَکًا لِّیَذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلٰی مَا رَزَقَھُمْ مِّنْم بَھِیْمَۃِ الْاَنْعَامِ فَاِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ اللّٰہُ وَّاحِدٌ فَلَہٗٓ اَسْلِمُوْا وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِیْنَ . الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوْبُھُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰی مَآ اَصَابَھُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوۃِ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ . وَ الْبُدْنَ جَعَلْنٰھَا لَکُمْ مِّنْ شَعَآئِرِ اللّٰہِ لَکُمْ فِیْھَا خَیْرٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْھَا صَوَآفَّ فَاِذَا وَجَبَتْ جُنُوْبُھَا فَکُلُوْا مِنْھَا وَ اَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَ الْمُعْتَرَّ کَذٰلِکَ سَخَّرْنٰھَا لَکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ . لَنْ یَّنَالَ اللّٰہَ لُحُوْمُھَا وَ لَا دِمَآؤُھَا وَ لٰکِنْ یَّنَالُہُ التَّقْوٰی مِنْکُمْ کَذٰلِکَ سَخَّرَھَا لَکُمْ لِتُکَبِّرُوا اللّٰہَ عَلٰی مَا ھَدٰکُمْ وَ بَشِّرِ الْمُحْسِنِیْنَ}[الحج : ۳۲۔ ۳۷]
’’یہ تو ہوا، اور جو اللہ کے نام کی چیزوں کی تعظیم کرے تو یہ دلوں کی پرہیزگاری سے ہے۔ ان (قربانی ) کے جانوروں سے تم کو ایک معین مدت تک فائدے ہیں پھر ان کا ٹھکانا پرانے گھر (خانہ کعبہ) کی طرف ہے۔ اورہر قوم کے لیے ہم نے قربانی کا ایک طریقہ (یا عید وعبادت کادن)ٹھہرادیا ہے تاکہ وہ ان جانوروں پر جو اس نے انھیں دیے ہیں (ہدی وقربانی کو ذبح کرتے وقت) ان پر اللہ کانام لیں۔ تو (اے لوگو!)