کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 287
’’اے اللہ! تمام امور میں ہمارا انجام اچھا کر اور دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے ہمیں بچا۔‘‘ 6۔(( اَلْلّٰھُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْیَتِکَ مَا تَحُوْلُ بِہٖ بَیْنَنَا وَبَیْنَ مَعَاصِیْکَ، وَمِنْ طَاعَتِکَ مَا تُبَلِّغُنَا بِہٖ جَنَّتَکَ، وَمِنَ الْیَقِیْنِ مَا تُھَوِّنُ بِہٖ عَلَیْنَا مُصِیْبَاتِ الدُّنْیَا، وَمَتِّعْنَا بِاَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُوَّاتِنَا مَا اَحْیَیْتَنَا، وَاجْعَلْہُ الْوَارِثَ مِنَّا، َواجْعَلْ ثَاْرَنَا عَلـٰی مَنْ ظَلَمَنَا، وَانْصُرْنَا عَلـٰی مَنْ ظَلَمَنَا، وَانْصُرْنَا عَلـٰی مَنْ عَادَانَا، وَلَا تَجْعَلْ مُصِیْبَتَنَا فِیْ دِیْنِنَا، وَلَا تَجْعَلِ الدُّنْیَا اَکْبَرَ ھَمِّنَا وَلَا مَبْلَغَ عِلْمِنَا، وَلَا تُسَلِّطْ عَلَیْنَا مَنْ لَّا یَرْحَمُنَا )) [1] ’’اے اللہ! ہمیں اس قدر اپنا خوف وتقویٰ عطاکر کہ جو ہمارے اورتیری نافرمانیوں کے مابین حائل ہوجائے اور ہمیں اس قدر اپنی اطاعت نصیب فرما کہ جو ہمیں جنت تک پہنچا دے، اور ہمیں اتنی دولتِ یقین سے نواز کہ اس دنیا کے مصائب ہمارے لیے آسان ہوجائیں، اور ہمیں ہماری قوتِ سماعت وشنوائی، قوتِ بینائی اور قوتِ جسمانی سے اس وقت تک بہرہ ور رکھ جب تک کہ تو ہمیں زندہ رکھے۔ اور اس (بہرہ مندی) کو ہماری وارث بنا دے اور جس نے ہم پر ظلم کیا اس سے انتقام لے ، جو ہم پر زیادتی کرے اس کے خلاف ہماری مدد فرما۔ جو ہم سے دشمنی
[1] ترمذی (۳۵۰۲) ’’الدعوات‘‘ مستدرک (۹/ ۵۲۸) اس کو ترمذی نے حسن کہا ہے جبکہ حاکم اور ذہبی نے صحیح کہا ہے۔