کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 282
’’اے ہمارے رب! یہ سب کچھ (سارا جہاں) تونے فضول اور بے مقصد نہیں بنایا ہے، تو پاک ہے (اس سے کہ کوئی عبث کام کرے) پس ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے۔‘‘
27۔{رَبَّنَا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَ کَفِّرْعَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَ تَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ} [آل عمران: ۱۹۳]
’’اے ہمارے رب! ہمارے گناہوں کو بخش دے جو برائیاں ہم سے ہوئیں انھیں مٹا دے اور ہمارا خاتمہ نیک لوگوں کے ساتھ کر۔‘‘
28۔{رَبَّنَا وَ اٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَاعَلٰی رُسُلِکَ وَ لَا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ} [آل عمران: ۱۹۴]
’’اے ہمارے رب !جو وعدے تُونے اپنے رسولوں کے ذریعے کیے ہیں ان کو ہمارے ساتھ پوراکر اورقیامت کے دن ہمیں رُسوا نہ کرنا، بے شک تواپنے وعدے کے خلاف کرنے والا نہیں ہے ۔ ‘‘
29۔ {رَبَّنَآ اٰمَنَّا فَاکْتُبْنَا مَعَ الشّٰھِدِیْنَ . وَ مَا لَنَا لَا نُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَ مَا جَآئَ نَا مِنَ الْحَقِّ وَ نَطْمَعُ اَنْ یُّدْخِلَنَا رَبُّنَا مَعَ الْقَوْمِ الصّٰلِحِیْنَ} [المائدۃ:۸۳، ۸۴]
’’اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے، ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے، اور آخر کیوں نہ ہم اللہ پر ایمان لائیں اور جو حق ہمارے پاس آیا ہے اسے کیوں نہ مان لیں؟ جبکہ ہم اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صالح لوگوں میں شامل کرے۔ ‘‘
30۔{رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا وَ اِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَ تَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ} [الأعراف: ۲۳]