کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 273
’’جب یومِ عرفہ آتا ہے تو اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نازل ہوتا ہے اور فرشتوں کو فخریہ کہتا ہے: ’’میرے بندوں کو دیکھو! وہ کس طرح گرد آلود و پراگندہ بال ہو کر مجھے پکارتے ہوئے دور دراز سے میرے لیے آئے ہیں۔ میں تمھیں گواہ بناکر کہتا ہوں کہ میں نے ان سب کو بخش دیا۔‘‘ یہ سارا مبارک دن ذکر و دعا میں گزارنا چاہیے۔ ترمذی شریف میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’بہترین دعا وہ ہے جو یومِ عرفہ میں مانگی جائے۔ میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء علیہم السلام نے جو دعائیں کی ہیں ان میں سے افضل دعا یہ ہے: (( لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ، لَہٗ الْمُلْکُ، وَلَہٗ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلَیٰ کُلِّ شَیٍٔ قَدِیْرٌ )) [1]
[1] یہ دعا متعدد احادیث میں آئی ہے، انفرادی طور پر توان میں سے کوئی حدیث بھی صحیح نہیں مگر سب احادیث کے ملا لینے سے یہ دعا صحیح ثابت ہے اور وہ احادیث یہ ہیں: ۱۔ حدیثِ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ ۔ ان کی حدیث کو احمد (۲۰/ ۲۱۰) ترمذی (۳۵۸۵) اور فاکہی نے ’’اخبارِ مکۃ‘‘ (۵/ ۲۴، ۲۵) میں روایت کیا ہے۔ اس کی سند محمد بن ابی حمید (اس کا لقب حما دہے) کی وجہ سے ضعیف ہے۔ (