کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 174
(( خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ لَیْسَ عَلٰی الْمُحْرِمِ فِيْ قَتْلِھِنَّ جُنَاحٌ )) ’’پانچ جانور ایسے ہیں جنھیں محرم قتل کر دے تو اسے کوئی گناہ نہیں۔‘‘ جبکہ دوسری روایت جو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، جو انھوں نے ام المؤمنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے طریق سے بیان کی ہے، اس میں ان پانچ جانوروں کے نام بھی مذکور ہیں جو یہ ہیں: (( اَلْغُرَابُ وَالْحَدَأَۃُ وَالْعَقْرَبُ وَالْفَأْرَۃُ وَالْکَلْبُ الْعَقُوْرُ )) [1] ’’کوا، چیل، بچھو، چوہا، کاٹنے والا کتا۔‘‘ صحیح بخاری ومسلم، سنن نسائی وابن ماجہ و بیہقی اور مسند احمد میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں بچھو کی بجائے سانپ کا لفظ ہے۔ چنانچہ وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( خَمْسُ فَوَاسِقَ یُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ: اَلْحَیَّۃُ، وَالْغُرَابُ الْاَبْقَعُ، وَالْفَاْرَۃُ، وَالْکَلْبُ الْعَقُوْرُ، وَالْحَدَأَۃُ )) [2]
[1] ۱۔ حدیثِ ابن عمر رضی اللہ عنہما کو مالک (۱/ ۳۰۶) بخاری (۱۸۲۶) مسلم (۸/ ۱۱۵، ۱۱۸) ابو داود (۱۸۴۶) نسائی (۵/ ۱۸۷، ۱۹۰۱۸۹) دارمی (۲/ ۳۶) ابن ماجہ (۳۰۸۸) ابن الجارود (۴۴۰) بیہقی (۵/ ۲۰۹، ۲۱۰) اور احمد (۲/ ۳، ۸، ۲۳، ۴۸، ۵۰، ۵۲، ۵۴، ۶۵، ۸۲، ۱۳۸) نے روایت کیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ حدیث ترمذی میں نہیں ہے۔ ۲۔ حدیثِ حفصہ رضی اللہ عنہا کو بخاری (۱۸۲۷، ۱۸۲۸) مسلم، نسائی (۵/ ۲۱۰) ابن خزیمۃ (۲۶۶۵) بیہقی (۵/ ۲۱۰) اور احمد (۶/ ۲۸۵) نے روایت کیا ہے۔ [2] اس حدیث کوبخاری (۱۸۲۹) مسلم (۸/ ۱۱۳- ۱۱۵) ترمذی (۸۳۷) نسائی (۵/ ۱۸۸) ابن ماجہ (۳۰۸۷) دارمی (۲/ ۳۶، ۳۷) بیہقی (۵/ ۲۰۹) اور احمد (۶/ ۳۳، ۸۷، ۹۷، ۹۸، ۱۶۴، ۲۰۳، ۲۳۱، ۲۵۰، ۲۵۹، ۲۶۱) نے روایت کیا ہے۔ واضح رہے کہ بخاری، ترمذی، دارمی، اسی طرح مسلم، بیہقی اور مسند احمد کی بعض روایات میں سانپ کی بجائے بچھو ہی کا ذکر ہے، اور بچھو کی بجائے سانپ کا ذکر نسائی، ابن ماجہ، اسی طرح مسلم بیہقی اور احمد (۶/ ۹۷، ۹۸، ۲۰۳) کی بعض روایات میں ہے۔ احمد (۶/ ۲۵۰) کی ایک دوسری روایت میں سانپ اور بچھو دونوں ہی کا ذکر ہے۔ اسی طرح ایک اور روایت (۶/ ۲۵۹) میں بھی ان دونوں کا ذکر ہے مگر اُس مقام پر چوہے کا ذکر نہیں ہے۔