کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 17
کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل
مصنف: محمد منیر قمر
پبلیشر: مکتبہ کتاب و سنت ریحان چیمہ
ترجمہ:
تصدیر
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ، وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ، وَعَلٰی آلِہٖ، وَصَحْبِہٖ أَجْمَعِیْنَ، أَمَّا بَعْدُ:
حج اسلام کا عظیم الشان رکن اور اکثر شعائر الاسلام کا جامع ہے۔ انسانیت کو رنگ و نسل اور اونچ نیچ کے بھید بھاؤ سے دور کرکے اخوت و بھائی چارگی، محبت ومودّت اور امن و شانتی کے علاوہ عظیم مساوات کا علمبر دار اور بہترین ذریعہ ہے۔ اس کا ہر رکن اور ہر عمل انسان کے مقصدِ حیات کو سمجھنے اور اسے اس میں کامیاب ترین بنانے میں ترقی سے ہمکنار کرتا ہے۔ اس کا منکر اللہ کا باغی قرار پاتا ہے اور طاقت ووسعت کے باوجود اس کو انجام نہ دینے والا مومن والی موت سے بھی محروم رہتا ہے۔
مقبول ومبرور حج انسان کو نئی روحانی زندگی عطا کرتا ہے اور اسے جنت میں داخل کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔ اس لیے انسانیت کے سب سے بڑے ہمدرد اور راہنما رحمۃ لّلعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے بعد اس عبادت کو خاص طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھنے کی تلقین کی اور فرمایا :
(( خُذُوْا عَنِّيْ مَناسِکَکُمْ )) (سنن البیہقي: ۵/ ۱۲۵)
’’تم لوگ حج کے احکام ومسائل مجھ سے سیکھو۔‘‘
اس حکم کی تعمیل میں امت کے علماء کرام نے اس عظیم عبادت کے احکام ومسائل بیان کرنے کے لیے بے شمار کتابیں تصنیف کرنے کی سعادت حاصل کی