کتاب: سوئے حرم حج و عمرہ اور قربانی کے احکام و مسائل - صفحہ 109
(( وَقَّتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم لِأَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ ذُوالْحُلَیْفَۃِ، وَلِأَھْلِ الشَّامِ الْجُحْفَۃَ، وَلِأَھْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ، وَلِأَھْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمَ، فَھُنَّ لَھُنَّ ولِمَنْ أَتَیٰ عَلَیْھِنَّ مِنْ غَیْرِ أَھْلِھِنَّ، لِمَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَۃَ، فَمَنْ کَانَ دُوْنَھُنَّ فَمُھَلُّہٗ مِنْ أَھْلِہٖ، وَکَذَاکَ حَتّٰی أَھْلُ مکَّۃَ یُہِلُّوْنَ مِنْھَا )) [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھنے کے لیے اہلِ مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ، اہلِ شام کے لیے جحفہ، اہلِ نجد کے لیے قرن المنازل اوراہلِ یمن کے لیے یلملم کے مقامات مقرر فرمائے۔ یہ مقامات ان لوگوں کے لیے ہیں جو ان جگہوں سے گزر کر آئیں اورحج وعمرہ کا ارادہ بھی رکھتے ہوں اور جو ان جگہوں کی اندرونی جانب (مکہ مکرمہ کی طرف) رہنے والے ہیں وہ جہاں سے بھی چلیں وہیں سے احرام باندھ لیں حتیٰ کہ اہلِ مکہ اپنے شہر (اپنے گھر وں)سے ہی احرام باندھ لیں۔‘‘ اس حدیث میں چار مقامات کا ذکر ہے جبکہ ’’ذاتِ عرق‘‘ نامی میقات کاذکر صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مُھَلُّ أَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ مِنْ ذِي الْحُلَیْفَۃِ، وَالطَّرِیْقُ الْآخَرُ مِنْ الْجُحْفَۃِ، وَمُھَلُّ أَھْلِ الْعِرَاقِ مِنْ ذَاتِ عِرْقٍ، وَمُھَلُّ أَھْلِ نَجْدٍ قَرْنٌ، وَمُھَلُّ اَھْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمُ )) [2]
[1] اس کو بخاری (۱۵۲۴، ۱۵۲۶، ۱۵۲۹، ۱۵۳۰، ۱۸۵۴) مسلم (۸/ ۸۳، ۸۴) اسی طرح ابو داود (۱۷۳۸) نسائی (۵/ ۱۲۳۔ ۱۲۴۔ ۱۲۵۔ ۱۲۶) دارمی (۲/ ۳۰) ابن الجارود (۴۱۳) ابن خزیمۃ (۲۵۹۰۔ ۲۵۹۱) دارقطنی (۲/ ۲۳۷۔ ۲۳۸) بیہقی (۵/ ۲۹) طیالسی (۱/ ۲۰۸) اور احمد (۱/ ۲۳۸، ۲۴۹۔ ۳۳۲۔ ۳۳۹) نے روایت کیا ہے۔ [2] یہ حدیث مسلم (۸/ ۸۶) ابن ماجہ (۲۹۱۵) ابن خزیمۃ (۲۵۹۲) بیہقی (۵/ ۲۷) مسند احمد (۳/ ۳۳۶) اور مسند ابو یعلی (۲۲۲۲)میں ہے ۔