کتاب: سماع و قوالی اور گانا و موسیقی (کتاب وسنت اور سلف امت کی نظر میں ) - صفحہ 29
2۔اثرِ حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ: اسی طرح مصنف ابن ابی شیبہ،سنن و شعب الایمان بیہقی،مستدرک حاکم اور تفسیر طبری میں ہے کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے سورۂ لقمان کی اس آیت:۶ میں وارد کلمہ﴿لَہْوَ الْحَدِیْثِ﴾کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: ((ہُوَ الْغِنَائُ وَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ یُرَدِّدُھَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ))[1] ’’ اس سے مراد گانا بجانا ہے،مجھے اُس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں ہے،اور انھوں نے یہ بات تین مرتبہ کہی۔‘‘ اس اثر کی سند کو امام حاکم،علامہ ذہبی،علامہ ابنِ قیّم اورامام ابن الجوزی نے صحیح قرار دیا ہے۔[2] 3۔اثرِحضرت عکرمہ رحمہ اللہ: ایک تیسرا اثر حضرت عکرمہ رحمہ اللہ سے تاریخ امام بخاری،تفسیر ابن جریر طبری،بیہقی اور مصنّف ابن ابی شیبہ میں مروی ہے،اُن سے پوچھا گیا:﴿لَہْوَ الْحَدِیْثِ﴾سے کیا مراد ہے؟تو انھوں نے فرمایا: (ہُوَ الْغِنَائُ)[3] ’’ اس سے مراد گانا بجانا ہے۔‘‘ اس اثر کی سند کو حسن درجے کی اور متابعت کی وجہ سے اس اثر کو صحیح قرار دیا گیا ہے۔[4]
[1] ابنِ ابی شیبہ ۶؍۳۱۰ ، سنن بیہقی ۱۰ ؍ ۲۲۱،۲۲۳ ، شعب الایمان ۴؍ ۶۷۸: ۵۰۹۶ ، تفسیر ابنِ جریر طبری ۲۱؍۴۰، مستدرک حاکم ۲؍۴۱۱ [2] تحریم آلات الطرب، ص : ۱۴۳۔ [3] تاریخِ امام بخاری ۲؍۲۱۷ ، تفسیر طبری ۲۱؍۴۰ ، ابنِ ابی شیبہ ۶؍۳۱۰، بیہقی ۱۰؍۲۲۱،۲۲۳ [4] الطبری ایضاً