کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 61
کہ ہو تین باری جہاں میں ظہور میرا چار سو بسکہ نزدیک و دور زمانہ یہ اول تو موجود ہے کہ ظاہر میرا نام مسعود ہے زمانہ دگر میں ہوں ثانی فرید باسمِ براہیم ہوں میں پدید! زمانہ ثلث میں جب پھر آؤں گا محمد حسین نام دھرواؤں گا اسی میں کسی وقت میں ہوں گا پدید سمجھنا مجھے گویا ثالث فرید کہ آخر زمانہ کا ہے یہ ظہور ہے اسرار ثالث فریدی کا نور زمانہ وہ ثالث کا اب آگیا یہ ارشاد بابا کا پورا ہوا پس بینوا توجروا از جواب ایں مسئلہ تناسخ کہ بابا فرید صاحب بحسبِ تحریر محمد حسین پاک پٹنی بعد از وفات دو مرتبہ اندرین جہاں فانی بذریعہ والدین دیگر تولید یافتہ اند،مرتبہ اول پیدا شدند بنام شیخ ابراہیم کہ سجادہ نشین پاک پٹن بود موسوم گردید ند،و مرتبہ دوم بعد شش صد سال در خانہ تاج محمود چشتی پاک پٹنی ظہور تولید یا فتند و محمد حسین نام نہادند،واین محمد حسین مانند مرزا غلام احمد قادیانی در کتاب اسرار عترت فریدی خویش بکذب نویسی از قادیانی سبقت بردہ است۔ایں سائل را مسرور و ممتاز فرمایند و جوابش بروایات کتب معتبرہ تحریر نمایند۔ (بندہ سائل:سید حسین شاہ بخاری النقوی،ساکن موضع پانہ مہار،ڈاک خانہ بصیر پور،تحصیل دیپال پور،ضلع منٹگمری، معروضہ ۲۹/ ماہ ربیع الثانی ۱۳۲۰ھ) جواب:واقف حقائق معقول و منقول،کا شف،دقائق فروع و اصول،مظہر حسنات،مصدر برکات،برہان المتکلمین،شمس العلما،قمر الفقہا،زبدۃ الاوائل والاواخر،عالی جناب معلی القاب مولوی سید محمد نذیر حسین صاحب مدظلہم العالی بالجاہ والمعالی،و ابقاھم اللّٰه تعالیٰ علی مفارق المسلمین إلی یوم الدین،این خاکسار راجی اجلی رحمۃ اﷲ سید حسین علی شاہ بخاری النقوی بخدمت اقدس آنجناب پس از تبلیغ سلام ہدیہ سنت جناب حضرت خیر الانام علیہ الصلوٰۃ و السلام و اشتیاق زیارت التماس پذیر میشود کہ مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی و دیگر علما فقط بر نفس مسئلہ مذکورہ اکتفا فرمودہ،جواب تناسخ تحریر نمودہ اند و عبارت فاضل گنگوہی ایں است: ’’الجواب تعدد تولد کہ مبنی بر تناسخ است نزد اہلِ سنت والجماعت باطل است و نسبت آن بحضرت شیخ (بابا فرید گنج پاک پٹنی علیہ الرحمۃ) محض افتراست و مدعی این نسبت و این مذہب محض جاہل است تصدیق دعواش ناروا ست و اقوالش محض خطا،از انجاکہ مسئلہ تناسخ در جملہ کتب کلام مزین است و کذب این بیان باشارات آیات و احادیث مبین،و بندہ بوجہ معذوری چشماں از نقل روایات مجبور،لہٰذا بر نفس مسئلہ اکتفا کردہ شد۔واﷲ تعالیٰ اعلم،بندہ:رشید احمد گنگوہی عفی عنہ۔ [کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیانِ شرع متین ایک شخص محمد حسین نامی کے متعلق،جو حضرت بابا فرید الدین