کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 608
ظُلْمِھِمْ} والتقریر ما ذکرنا آنفا إلی غیر ذلک من الآیات الکثیرۃ‘‘ انتھیٰ [دوسری وجہ وہ آیات ہیں جو اس پر،یعنی توبہ سے پہلے کبیرہ گناہ کی معافی پر،دلالت کرتی ہیں،جیسے اﷲ تعالیٰ کا یہ فرمان:{وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ} ’’اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے،جسے چاہے گا۔‘‘ یقینا شرک کے سوا ہر گناہ اس میں داخل ہے اور اس کو توبہ کے ساتھ مقید کرنا ممکن نہیں ہے،کیوں کہ توبہ کے ساتھ تو کفر سے بھی معافی مل جاتی ہے،اس طرح تو ان دونوں میں (کفر اور کبیرہ) برابری لازم آئے گی،جن میں سے ایک سے بخشش کی نفی کی گئی ہے اور دوسرے کے لیے اس کا اثبات کیا گیا ہے اور یہ کسی عاقل کے کلام میں لائق نہیں ہے،چہ جائیکہ کلام اﷲ میں ہو۔نیز اﷲ تعالیٰ کا فرمان:{اِِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا} ’’بے شک اﷲ سب کے سب گناہ بخش دیتا ہے۔‘‘ بلاشبہہ یہ غفران و معافی تمام گناہوں کے لیے ہے،سوائے اس کے جس پر اجماع ہو۔اﷲ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے:{وَ اِنَّ رَبَّکَ لَذُوْ مَغْفِرَۃٍ لِّلنَّاسِ عَلٰی ظُلْمِھِمْ} ’’اور بے شک تیرا رب یقینا لوگوں کے لیے ان کے ظلم کے باوجود بڑی بخشش والا ہے‘‘ ابھی جو ہم نے بات ثابت کی ہے،اس پر بہت سی آیات ہیں ] شرح فقہ اکبر (ص:۸۷) میں ہے: ’’المعصیۃ تحت المشیئۃ عند أھل السنۃ والجماعۃ،لقولہ تعالیٰ:{اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ} أي من غیر توبۃ،وإلا فھو سبحانہ:{یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہٖ} [التوبۃ:۱۰۴] ویغفر بھا الشرک وغیرہ بمقتضی وعدہ وإخبارہ خلافا للمعتزلۃ حیث یقولون:یجب علی اللّٰه تعالیٰ عقاب العاصي۔۔۔الخ‘‘ [اہلِ سنت و جماعت کے نزدیک معصیت مشیئت کے تحت ہے،کیوں کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:{اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ} ’’بے شک اﷲ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کا شریک بنایا جائے اور وہ بخش دے گا جو اس کے علاوہ ہے،جسے چاہے گا۔‘‘ یعنی بغیر توبہ کے،ورنہ تو اﷲ تعالیٰ:{یَقْبَلُ التَّوْبَۃَ عَنْ عِبَادِہٖ} ’’اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے‘‘ اور وہ اپنے حسبِ وعدہ و خبر توبہ کے ساتھ شرک وغیرہ کو معاف کرتا ہے،برخلاف معتزلہ کے،وہ کہتے ہیں:عاصی کو عذاب دینا اﷲ تعالیٰ پر واجب ہے۔۔۔الخ] نیز صفحہ (۱۸۱) میں ہے: ’’وعند الخوارج من عصی صغیرۃ أو کبیرۃ فھو کافر مخلد في النار،إذا مات من غیر