کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 604
کچھ جواب نہ دیا،نماز کا وقت آیا۔ہم میں سب عمل بالحدیث والے تھے،اس نے نماز جدا پڑھی۔ہمارے علم میں اس دن کوئی کافر و مشرک نہ تھا۔کیا تفریقِ جماعت کا الزام اس کے ذمے نہ ہوا؟ {وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ} کے خلاف نہ ہوا؟ 3۔اس طرف کچھ لوگ ہیں کہ اپنے سوا دوسرے مسلمانوں کو مسلمان نہیں جانتے۔اگر ان کی خدمت گزاری نقداً زائد کی جائے تو اگرچہ وہ برا ہو،اس کو اچھا کہتے ہیں۔اگر ان کو نہ دیا جائے یا کم دیا جائے تو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ایسی حالت میں یہ لوگ فی الشرع مذموم ہیں یا موصوف؟ موافق ادلہ شرعیہ جواب تحریر ہو۔ 4۔ان میں بعض ایسے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو برا کہتے ہیں۔اگر وہ برے تھے یا صلحاے سلف کا برا کہنا ثواب ہو،اطلاع دیجیے۔ہم لوگوں نے فقہ کے جو مسائل خلافِ حدیث تھے،ترک کیے،حدیث پر عمل کیا۔ہم برا کہنا صلحاے سلف اور خلف سب کا مذموم اور معیوب فی الدین جانتے ہیں۔ 5۔جو شخص کسی عالم متبعِ شریعت اور مروجِ سننِ مصطفویہ کو بد دین کہے،وہ شخص کیسا ہے؟ مدلل بآیات و حدیث جواب ارشاد ہو۔ 6۔آیت {فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی} کا شانِ نزول کیا ہے؟ 7۔اگر کوئی شخص دراز اللحیہ جس کے بال پھٹ کر خراب ہوتے ہوں،کسی قدر کترا ڈالے تو عند الشرع جواز اس کا ہے یا وہ شخص ملامت کیا جائے؟ کترانے کے بعد بھی ڈاڑھی ہنوز یکمشت سے زائد باقی ہے اور ہمیشہ کترانے کا عادی نہیں ہے،نہ اُس کے قصد کا عازم ہے؟ 8۔ایک شخص کہتا ہے کہ مرتکبانِ کبیرہ جو بدون توبہ مر گئے ہیں،اُن پر عذاب ہونا ضرور ہے۔دوسرا کہتا ہے،مرتکبانِ کبائر کے واسطے قرآن و حدیث میں وعید آئی ہے،اﷲ تعالیٰ کو اختیار ہے،چاہے عذاب کر لے،چاہے بدون عذاب محض بفضل و کرم اپنے یا بذریعہ شفاعتِ شافعان بخش دے،اس میں کس کا قول حق اور صواب ہے؟ کیا حدیث میں (( إن شاء عذبہ وإن شاء غفرلہ )) اور قرآن میں {یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ} نہیں آیا؟ یہ بات مجرمانِ کبائر کے واسطے ہونا ضروری ہے۔یہ عقیدہ اہلِ سنت کا ہے یا معتزلہ کا اور گناہِ کبیرہ بھی {مَا دُوْنَ ذٰلِکَ} کے تحت میں داخل ہے یا نہیں ؟ جواب:1و 5 مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے کی شان میں اس طرح کے الفاظ ’’کافر،مردود اور بد دین‘‘ استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔جب کوئی شخص کسی کی شان میں اس طرح کے الفاظ استعمال کرتا ہے تو جس کی شان میں استعمال کیا ہے،اگر وہ در حقیقت ایسا نہیں ہے تو کہنے والے ہی پر وہ الفاظ لوٹ پڑتے ہیں۔لہٰذا مسلمانوں