کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 505
[امام طحاوی نے کہا ہے:اس طرح کی بات رائے سے نہیں کہی جا سکتی جو اس پر دلالت کرتا ہے کہ یہ توفیقی حکم ہے] موقوف روایت جو حکماً مرفوع ہوتی ہیں،بالاتفاق حجت ہیں۔نیز مسند احمد بن حنبل وغیرہ میں ہے: ’’عن جبیر بن مطعم،عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم:أیام التشریق کلھا أیام ذبح‘‘[1] یعنی تشریق کے کل دن قربانی کے دن ہیں۔‘‘ یہ حدیث متعدد طرق سے مروی ہے اور بعض طریق بعض کے مقوی ہیں۔علامہ شوکانی درر بہیہ میں لکھتے ہیں: ’’ووقتھا بعد صلاۃ عید النحر إلی آخر أیام التشریق‘‘[2] انتھیٰ [اس (قربانی) کا وقت عید الاضحی کی نماز کے بعد سے لے کر ایامِ تشریق کے آخر تک ہے] اس کی شرح ’’الروضۃ الندیۃ‘‘ میں ہے: ’’لحدیث جبیر بن مطعم عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال:کل أیام التشریق ذبح‘‘ أخرجہ أحمد وابن حبان في صحیحہ والبیھقي،ولہ طرق یقوي بعضھا بعضا،وقد روي أیضا من حدیث جابر وغیرہ،وقد روي ذلک عن جماعۃ من الصحابۃ ومن بعدھم‘‘[3] انتھیٰ [جبیر بن مطعم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تمام ایامِ تشریق قربانی کے دن ہیں۔‘‘] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تخریجِ ہدایہ میں اس حدیث کی تخریج اس طرح کی ہے: ’’حدیث:أیام التشریق کلھا أیام ذبح۔أحمد وابن حبان من حدیث جبیر بن مطعم من روایۃ عبد الرحمن بن أبي حسین عنہ،وأوردہ البزار من ھذا الوجہ،وقال:إنہ منقطع،وأخرجہ الدارقطني من وجہین آخرین موصولین،فیھما ضعف،أخرج أحدھما البزار،وأخرجہ أحمد والبیہقي من طریق سلیمان بن موسیٰ عن جبیر بن مطعم،وھي منقطعۃ أیضاً‘‘[4] انتھیٰ [حدیث:’’تمام ایامِ تشریق قربانی کے دن ہیں ‘‘ کو احمد و ابن حبان نے جبیر بن مطعم سے اور انھوں نے عبد الرحمان بن ابی حسین سے روایت کیا ہے۔اس کو بزار نے اس سند سے بیان کیا ہے اور کہا ہے:
[1] مسند أحمد (۴/ ۸۲) صحیح ابن حبان (۹/ ۱۶۶) [2] الدرر البھیۃ (ص:۱۹) [3] الروضۃ الندیۃ (۲/ ۲۲۰) [4] الدرایۃ في تخریج أحادیث الھدایۃ لابن حجر (۲/ ۲۱۵)