کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 45
تحفۃ الأحوذي مدۃ أربع سنین‘‘[1]
شیخ الحدیث مولانا محمدعلی جانباز رحمہ اللہ (المتوفی ۲۰۰۸ء) لکھتے ہیں:
’’علامہ شمس الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ نے تصنیف و تالیف کا ایک ادارہ قائم کیا تھا،جس میں سنن ابی داوٗد کی شرح لکھ رہے تھے۔اس کام میں حضرت شیخ مبارک پوری رحمہ اللہ آپ کے ساتھ تقریباً چار سال تک معاون رہے۔آپ کے علاوہ اس ادارے میں قاضی یوسف حسین خان پوری ہزاروی رحمہ اللہ اورمولانا محمد شاہجہان پوری رحمہ اللہ مصنف (الإرشاد إلی سبیل الرشاد) بھی تھے۔مگر علامہ شمس الحق کو سب سے زیادہ اعتماد مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ پر تھا۔موخر الذکر ہر دو اصحاب سے اگر سہو ہو جاتا تو اس کی اصلاح حضرت علامہ عظیم آبادی،مولانا مبارک پوری سے کراتے۔مولانا شمس الحق ڈیانواں کے رئیسِ اعظم تھے۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو علم و فضل کے علاوہ مال و دولت سے بھی نواز رکھا تھا۔مولانا نے مولانا مبارک پوری اور دوسرے علماے کرام کے قیام و طعام کاانتظام بڑے عمدہ طریق پر رکھا تھا۔‘‘[2]
ڈاکٹر بہاؤ الدین حفظہ اللہ نے بھی مولانا مبارک پوری رحمہ اللہ کا عون المعبود کی تالیف میں بہ طورمعاون کام کرنے کا ذکر کیا ہے۔اپنی کتاب ’’تاریخ اہلِ حدیث‘‘ میں لکھتے ہیں:
’’۱۳۲۰ھ سے ۱۳۲۳ھ تک مولانا شمس الحق ڈیانوی کے معاون کے طور پر عون المعبود میں ان کی مدد کی۔‘‘[3]
تصانیف:
حضرت محدث مبارک پوری رحمہ اللہ عربی اور اُردو کے بلند پایہ مصنف تھے۔آپ نے حدیث،فقہ،عقائد اور دوسرے موضوعات پر بلند پایہ کتابیں تصنیف کیں۔ان کی تصانیف کی تعداد (۲۵) تک پہنچتی ہے۔علماے کرام نے ان کی تصانیف کو عمدہ اور مفید بتایا ہے۔ان کی تصانیف عربی و اردو میں ہیں اور کیفیت و کمیت دونوں اعتبار سے اہم ہیں۔ذیل میں آپ کی مطبوعہ اور غیر مطبوعہ تصانیف کی فہرست پیشِ خدمت ہے:
1 تحفۃ الأحوذي شرح جامع الترمذي (عربی) 2 مقدمہ تحفۃ الأحوذي (عربی)
3 أبکار المنن في تنقید آثار السنن (عربی) 4 شفاء العلل شرح کتاب العلل۔
5 تحقیق الکلام في وجوب القراء ۃ خلف الإمام۔
[1] مقدمۃ عون المعبود،(ص:۷)
[2] المقالۃ الحسنیٰ،(ص:۱۲)
[3] تاریخ اہلِ حدیث (۳/ ۴۰۶) مطبوعہ دہلی۔