کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 447
کیا زنا کے عوض ملا ہوا مال توبہ کے بعد حلال ہے؟ سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ زید نے ایک عورت کو بلا نکاح ایک مدت تک اپنے پاس رکھا اور کسی قدر روپیہ بھی اس کو دیتا رہا،اب بعد چند برسوں کے زید اور عورت مذکور کو ہدایت ہوئی اور انھوں نے توبہ کی اور دونوں نے باہم عقد موافق شریعت کے کر لیا ہے۔اب جو مال کہ زید نے اس عورت کو حالت غیر نکاح میں دیا تھا،اب وہ مال اس عورت کو حلال ہے یا نہیں اور اگر حلال نہیں تو اس مال کو کس جگہ خرچ کرنا چاہیے؟ جواب:وہ روپیہ اس عورت کو حلال نہیں ہے،اس واسطے کہ وہ روپیہ اس کو زنا کے مقابلے میں ملا ہے اور ایسا مال خبیث ہوتا ہے،وہ روپیہ عورت زید کو واپس کر دے۔واللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ:عبد الرحمن المبارکفوري،عفا اﷲ عنہ۔ سید محمد نذیر حسین[1] جائیداد کا مالک اسراف و تبذیر کی صورت میں تصرف سے محروم ہوجاتا ہے: سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے اسلام زید کے بارے میں،جس کی عمر زائد از ستر سال ہے اور دو نوجوان لڑکوں بکر و خالد کا باپ ہے۔قریباً چار ہزار بیگہہ اراضی کا مالک ہے،جس کی سالانہ اوسط آمدنی زائد از ساڑھے تین ہزار روپیہ ہے۔اپنے عنفوانِ شباب سے شوقین مزاج ہے،بکثرت افیون استعمال کرتا ہے،جس کی وجہ سے قویٰ مضمحل ہو چکے ہیں اور اپنی سابقہ آشنا عورت کو،جس کے حالات نہایت خراب ہیں،گھر میں ڈال رکھا ہے اور آپ بالکل اس کے بس میں ہے۔تمام آمدنی اس کو دے دیتا ہے اور واجبات سرکار و دیگر ضروریات کے لیے سودی قرض لیتا ہے،جس سے اس عورت کا منشا یہ ہے کہ بکر اور خالد جائداد سے محروم رہیں۔بکر اور خالد کی مزاحمت پر ان کو گالیاں دیتا ہے اور گھر سے نکالتا ہے۔لوگوں کے سمجھانے پر کہتا ہے کہ میں کل جائداد تباہ و برباد کر دوں گا،کیونکہ بحکم شریعت میں کل جائیداد کا متصرف اور مختار ہوں۔نیز کہتا ہے کہ قرض بغیر رہن و فروخت جائداد کے اترنا ناممکن ہے،یہی بیان اس کے ثالث کے سامنے ہیں اور ہر دو لڑکوں کا بیان ہے کہ اگر کل جائداد کا انتظام ہمارے سپرد کیا جائے تو ہم کل قرض اسی آمدنی سے اتارنے کا ذمہ لیتے ہیں اور جائداد سے کچھ ضائع نہیں کریں گے۔ اب سوال یہ کہ 1کیا دریں حالات،زید کے اختیارات بحکمِ شریعت سلب ہوسکتے ہیں ؟ 2اور کیا انتظام جائداد دونوں لڑکوں بکر و خالد کے سپرد کیا جا سکتا ہے؟ بدلائلِ شرعیہ مفصل بیان فرما کر عنداﷲ ماجور ہوں۔ سائل عبدالمجید مولوی فاضل از موضع کم کلان ضلع لودھیانہ جواب:صورتِ مسئولہ میں واضح ہو کہ زید اگرچہ عاقل بالغ ہے،لیکن چونکہ سفیہ،مسرف اور مبذر ہے۔اپنی جائداد کو ناجائز طریقے پر تباہ و برباد کر رہا ہے،اس لیے وہ اپنی جائداد میں تصرف کرنے سے شرعاً محجور و ممنوع ہوسکتا ہے
[1] فتاویٰ نذیریہ (۲/ ۱۸۲)