کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 425
انتہائی کوشش کے کسی آئینی صورت فیصلہ کرنے پر وہ آمادہ نہیں ہوتے،ان حالات میں آیا ہندہ کا پہلا نکاح صحیح ہے جو اس کی بلا رضا ہوا یا نہیں ؟ بصورت اول اس کی مخلصی کی کیا صورت ہے،تاکہ وہ مجرم قرار نہ دی جا سکے؟ جواب:صورتِ مسئولہ میں چونکہ ہندہ نے نکاح ہونے کے وقت اس نکاح سے اپنی نا رضامندی ظاہر کی اور نہ نکاح ہونے سے پہلے،بلکہ اس نے اپنے والد عمرو کے انتخاب پر اعتماد کیا اور نکاح کے بعد اپنے سسرال آنے تک بھی اس نکاح سے اپنی نا رضا مندی و ناخوشی ظاہر نہ کی،اس لیے یہ نکاح صحیح و درست ہوا اور سسرال جا کر اور اپنے شوہر کو دیکھ کر اس نکاح سے انکار و ناراضی ظاہر کرنا اس نکاح کے نادرست ہونے کا موجب نہیں ہوسکتا۔اب ہندہ کی مخلصی کی شرعاً یہ صورت ہے کہ وہ اپنے شوہر زید سے خلع کرا لے اور زید کو چاہیے کہ خلع کرنے سے انکار نہ کرے،ایسی حالت میں شوہر کو خلع کرنے کا شرعاً حکم ہے۔ھذا ما عندي،واللّٰه تعالیٰ أعلم۔ أملاہ:محمد عبد الرحمن المبارکفوري،عفا اللّٰه عنہ طلاقِ خلع: سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ مثلاً زوجہ ہندہ نے بوجہ نان و نفقہ ضروری کے نہ پانے سخت تکلیف اٹھائی ہے،خواہ کسی اور وجہ سے وہ اپنے شوہر زید سے سخت رنجیدہ اور کارہہ ہے،لہٰذا اس سے مفارقت چاہتی ہے۔ہر چند جانبین کے حکم ہندہ کو سمجھاتے ہیں،مگر وہ زید کی معیت اختیار نہیں کرتی،زید اس کو یوں طلاق نہیں دیتا،البتہ کچھ مال ہندہ دے تو خلع پر راضی ہو۔اب اس صورت میں خلع جائز ہے یا نہیں اور شرع میں خلع کس کو کہتے ہیں ؟ آیا صرف بدلے کا بین کے عورت اپنے نفس کو شوہر سے خریدے تو خلع ہوگا یا بدلے کا بین مع زیادت کے خریدنے سے خلع صحیح ہوگا؟ اگر پہلی صورت سے خلع صحیح ہوتا ہے تو عورت کو مہر سے زیادہ دینے کی کیا حاجت ہے اور اگر پہلی صورت سے خلع صحیح نہیں ہوتا ہے بلکہ دوسری صورت سے خلع صحیح ہوتا ہے تو خلع زوجہ ثابت بن قیس کا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے،بلکہ آپ کے حکم سے کیونکر صحیح ہوا اور اس زمانے میں کیوں نہ صحیح ہوگا؟ بر تقدیر صحیح نہ ہونے کے ہر گاہ بجز مہر واپس کرنے خواہ معاف کرنے کے بعد ہندہ کے پاس کسی قسم کا مال و اسباب نہیں ہے تو زید کو کیا دے اور کہاں سے لائے؟ آیا جانبین کے حکم سے اس کے باپ خواہ بھائی سے جبراً و قہراً زید کو دلوا دیں اور اگر باپ خواہ بھائی کو مسلمانوں کی جماعت سے بر تقدیر نہ دینے کے خارج کر دیں اور زید کے ساتھ کوئی کار روائی نہ کریں،اس کو اپنی جماعت میں شامل رکھیں تو یہ فیصلہ موافق حکم خدا اور رسول کے ہو گا یا نہیں ؟ اور مہر سے زیادہ خلع میں زوجہ سے خواہ اس کے ولی سے مال طلب کرنا شوہر کا کس آیت اور حدیث سے ثابت ہے اور ہندہ کئی سال کے نان و نفقہ لینے کے لیے زید پر عدالت میں نالش کر سکتی ہے یا نہیں ؟